ایمزٹی وی(اسلام آباد) اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی سربراہی میں مہرآباد کیس کی سماعت ہوئی جس میں درخواست گزار کے وکیل کی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ سی ڈی اے نے زمین لے لی لیکن رقم کی ادائیگی ابھی تک نہیں کی گئی۔
جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا اپنے ریمارکس میں کہنا تھا کہ سی ڈی اے کے پاس عام آدمی کو دینے کے لیے پیسے نہیں لیکن با اثر شخص کو ایک دن میں ڈھائی ارب کی ادائیگی کی جاسکتی ہے۔
عدالت نے سی ڈی اے کے اکاؤنٹس منجمد کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ جب تک سی ڈی اے ادائیگیاں نہیں کردیتا تمام پراجیکٹس کو روک دیا جائے، صرف ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی کے علاوہ کسی پراجیکٹ کے لیےرقم جاری نہیں ہوگی۔