ایمزٹی وی(اسلام آباد)سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ پاناما کیس کے حوالے سے آج کا دن اہم تھا ہمارے وکلا کو پہلی مرتبہ دلائل دینے کا موقع ملا، عدالت میں مخدوم علی خان نے وزیراعظم کی تقریر پڑھ کرسنائی تو عدالت نےتسلیم کیا کہ وزیراعظم کی اسمبلی میں تقریر اورعدالت میں مؤقف میں کوئی تضاد نہیں، عدالت نے عمران خان کے الزامات بھی رد کر دیئے۔
دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ آج کی عدالتی کارروائی کے لیے بہت واویلا مچایا گیا تھا آج اہم دن تھا لیکن پی ٹی آئی کے وکیل پیش نہیں ہوئے، عمران خان کی اسٹپنی بھی پلٹ گئی اور خود کو اسٹپنی وکیل کہنے والا وکیل آج عدالت نہیں آیا، جبکہ عدالتی کارروائی کے دوران جب بھی وقفہ ہوتا تھا تو عمران خان کے وکیل باہر نکلتے تھے، عمران خان سماعت میں وقفےکے دوران روز باہرآتے تھے لیکن آج وہ کرسی سے اٹھے تک نہیں اب پی ٹی آئی کی قیادت عدالتی کارروائی سے بھاگنا چاہتی ہے۔
رہنما ن لیگ نے کہا کہ ثابت ہوگیا کہ تحریک انصاف کے مؤقف میں تضاد ہے، پی ٹی آئی اس کیس سےمتعلق قلابازی کھارہی ہے، پی ٹی آئی نےجو قلابازیاں کھائیں وہ کنٹینر پر تو چل جاتی ہیں لیکن عدالت میں نہیں، تحریک انصاف کے اصل کردار سے پردہ اٹھ رہا ہے عوام تحریک انصاف اور ان کے قائد کے ذہن کو سمجھیں، ان کے بیانات میں تضاد سے ثابت ہو گیا ہے کہ الیکشن بھی چوری نہیں ہوا اورکوئی دھاندلی نہیں ہوئی تھی۔
مسلم لیگ (ن) کی رہنما مائزہ حمید کا کہنا تھا کہ ہم نے جو بات بھی کی ہے اس کے ثبوت بھی پیش کیے، ایک بات ثابت شدہ ہے کہ پاناما پیپرزمیں وزیراعظم کا نام نہیں،عمران خان حکومت کی بہترین کارکردگی پرسخت پریشان ہیں، عمران خان خیبر پختونخوا پر توجہ دیں جہاں کوئی کام نظر نہیں آرہا۔