ایمز ٹی وی(اسلام آباد) مارگلہ کی پہاڑیوں اور درختوں کی کٹائی سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ وفاقی، پنجاب اور کے پی حکومتیں مافیا کے سامنے یرغمال بنی ہوئی ہیں۔
جسٹس عظمت سعیدشیخ کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔
جسٹس عظمت سعید کا کہنا تھا کہ وفاق، پنجاب اور خیبرپختونخوا حکومت نےکسی ذمہ دارکیخلاف کارروائی نہیں کی، کیا تینوں حکومتوں نے مافیا سےالیکشن لڑنےکیلئے پیسے پکڑے ہوئےہیں، تینوں حکومتیں مارگلہ کی پہاڑیوں اوردرختوں کی کٹائی کےذمہ داروں کی فہرستیں دیں۔
عدالت نے استفسار کیا کہ مارگلہ کی پہاڑیوں کے تحفظ کیلئےکیا اقدامات کیے گئے؟ مافیا اور غفلت کے مرتکب افسران کیخلاف کیا کارروائی ہوئی؟
جسٹس عظمت سعید نے ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا سے سوال کیا کہ کیا بنی گالہ خیبرپختونخوا میں ہے؟ آپ کوبنی گالہ میں قوانین کی خلاف ورزیوں کی پرواہےمارگلہ پہاڑیوں کی نہیں۔
جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ مارگلہ پہاڑیوں میں درختوں کی کٹائی اورپہاڑوں کی بلاسٹنگ ثابت ہوچکی، تینوں حکومتیں کہہ دیں کہ بےبس ہیں، قانون پرعمل درآمد نہیں کراسکتیں، کسی حکومت نےمارگلہ کےتحفظ کےذمہ دار افسران کی ناکامی پرکوئی ایکشن نہیں لیا۔
کیس کی مزید سماعت ایک ہفتے کےلیے ملتوی کردی گئی۔