ایمزٹی وی(اسلام آباد)اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فاٹا ریفامز میں حکومت سنجیدہ نہیں ہے۔ پیپلزپارٹی نے گگلت بلتستان میں ریفامز میں بالکل دیر نہیں کی تھی اگر عوام کے جذبات سے آپ نے کھیلنا ہے تو بھی آپ ایسا کر سکتے ہیں۔ایم کیو ایم راہنما ساجد رحمت نے کہا کہ کے الیکٹرک کے معاملات میں شامل تھا کہ وہ بہتری کے لئے اقدامات کریں گے۔ کراچی میں میئر کو اختیارات نہیں دیئے جا رہے کراچی پورے پاکستان کو پال رہا ہے لیکن کراچی کو بجلی نہیں دی جا رہی ہے۔ ملیر سمیت متعدد علاقوں میں 27 گھنٹے سے بجلی نہیں ہے۔ کے الیکٹرک کی ہٹ دھرمی اپنی جگہ موجود ہے اگر وفاقی وزیر اسے لگام نہیں دے سکتے تو خود استعفیٰ دے دیں۔ حکومت کے الیکٹرک کو اپنے ماتحت کرے کیونکہ کے الیکٹرک نے اپنا کوئی وعدہ پورا نہیں کیا۔
رکن اسمبلی نفیسہ شاہ نے کہاکہ سی پیک کے حوالے سے دستاویزات درست ہیں یا نہیں ہمیں اس کا علم نہیں۔ پلاننگ منسٹر نے ٹوئٹ کیا کہ سی پیک کے حوالے سے اسے ڈان لیکس ٹو کیا ہے اگر ایسا ہے تو یہ بہت بڑا مسئلہ ہے اس کا نوٹس لیا جائے اور پارلیمنٹ کو بتایا جائے کہ وہ دستاویزات کیا ہیں۔رکن اسمبلی عاقب اللہ خان نے کہا کہ تربیلا ڈیم 4 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرتا ہے صوابی کے علاقے میں ڈیم سے لوگ اور شہر متاثر ہوئے تھے۔ لیکن وہاں چراغ تلے اندھیرا ہے۔
وہاں 13، 14 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہوتی ہے اگر ہمارا مطالبہ نہ مانا گیا تو ہم صوابی کی جانب راستے بند کر کے احتجاج کریں گے۔ رکن اسمبلی انجیئنر عثمان ترکئی نے کہا کہ انگریز کے زمانے سے ایک گرڈ سٹیشن صوابی میں ہے صوابی کے پے میں دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ ریونیو دیتا ہے اس لئے یہاں لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل کیا جائے۔