ایمز ٹی وی(اسلام آباد)یمن کی صورتحال پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج تیسرے روز بھی جاری رہے گا، جس پر ارکان پارلیمنٹ آج بھی یمن کی صورتحال پر بحث میں حصہ لیں گے اور حکومت کو اپنی تجاویز سے آگاہ کریں گے۔گزشتہ روز پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ قوم کی نظریں اس اجلاس پرہیں کہ کیا فیصلہ کیا جاتا ہے، اجلاس میں جو فیصلہ کیا جائے گا اس پر عمل ہوگا۔ہم منڈینٹ کی تلاش میں نہیں صلاح مشورے کیلئے بیٹھے ہیں، حکومت نیک نیت سے ایوان کا مشورہ سن رہی ہے۔
نواز شریف نے کہا کہ ارکان پارلیمنٹ کے مشوروں کو نیک نیتی کے ساتھ پالیسی کا حصہ بنائیں گے، یمن کے معاملے پر پارلیمنٹ ہماری رہمنائی کریں، تمام مفید مشوروں کو ایک پالیسی کی شکل دینا چاہتے ہیں، سعودی عرب کے مطالبات پر بھی ہماری رہمنائی کی جائےانھوں نے کہا کہ ترکی کے صدر کی سعودی وزیر داخلہ سے ملاقات ہوئی ہے، ہمیں ترکی سے کسی چیز کا انتظار ہیں، جو کل تک واضح ہوجائے گی، ترکی کے صدر کے مشورے کے بعد اگلی حکمت عملی بنائیں گے، ترک صدر ایران جارہے ہیں، ایران کو بھی یمن کی پالیسی پر غور کرنا چایئے۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ ہم اس محاذ کے پیچھے نہیں بلکہ متعلقہ ممالک سے رابطے میں ہیں، یہ ایک حساس معاملہ ہیں ، جس پر احتیاط سے کام لینا چاییئے۔انکا کہنا تھا کہ خواجہ آصف نے جتنی وضاحت کی اس سے زیادہ وضاحت کی ضرورت نہیں، ہمارے دوستوں کو جو چیزیں درکار ہیں، خواجہ آصف بتا سکتے ہیں