ایمزٹی وی (اسلام آباد)اسلام آباد میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی زیرصدارت پارلیمانی پارٹی کا اہم اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم کے انتخاب کا معاملہ زیر غور آیا۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پارٹی اجلاس میں نئی سیاسی صورت حال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ حکومتی امیدوار شاہد خاقان عباسی کو ووٹ دے کر وزیراعظم بنائیں گے اور مشکل وقت میں اپنے اتحادیوں کے ساتھ رہیں گے جب کہ میرے خیال میں نئی کابینہ میں بھی کوئی بڑی تبدیلی نہیں لائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن کے خلاف جنگ تو صرف عنوان ہے جب کہ آڑ میں سیاسی جنگ لڑی جارہی ہے اور اس غلاف کے نیچے اصل عزائم کیا ہیں اس کا پتا نہیں جب کہ نظریاتی سیاست کا خاتمہ ہوچکا ہے۔
جے یو آئی (ف) کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ہم ساری دنیا اور اداروں کو پیغام دینا چاہتے ہیں ایسے نہیں چلے گا، ملک تب چلے گا جب سب ایک پیج پر ہوں گے جب کہ عالمی سطح پر گریٹ گیم کا ایجنڈا ترقی پذیر اور مسلم دنیا کو غیرمستحکم کرنا ہے لیکن ہمیں تدبر سے کام لینا ہے ، ملک کو بحران کی طرف جانے نہیں دینا۔ انہوں نے کہا کہ نیب کے حوالے سے تحفظات ہیں، یہ مسئلہ حل ہونا چاہیے کیوں کہ اصل مسئلہ62 اور63 کا نہیں بلکہ نیب کا ہے جو ایک آمر کا لایا گیا ہے جب کہ 62،63 کے تحت ایک فیصلہ آگیا مگر دفعہ 6 پرکوئی بات نہیں ہورہی۔