ایمزٹی وی(اسلام آباد) فاٹا اصلاحات کے لیے جماعت اسلامی کا خیبرپختون خوا سے شروع ہونے والا لانگ مارچ وفاقی دارالحکومت پہنچ گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق جماعت اسلامی کی فاٹا اصلاحات ریلی فیض آباد پہنچ گئی ہے۔ لانگ مارچ میں جماعت اسلامی کے کارکنوں کی بڑی تعداد شریک ہے۔ جماعت اسلامی فاٹا کو خیبرپختون خوا میں ضم کرنے اور دیگر اصلاحات کے نفاذ کا مطالبہ کررہی ہے۔ لانگ مارچ کے شرکاء ڈی چوک پہنچ کر دھرنا دیں گے۔ ریلی اور دھرنے کی وجہ سے وفاقی پولیس کو الرٹ کردیا گیا ہے۔ ڈی چوک میں اور ریڈزون کو جانیوالے راستوں پر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے اور داخلی راستے بند کرنے کے لیے کنٹینر بھی منگوا لئے گئے۔
فیض آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا کہ کس کے اشارے اور کس کے دباوٴ پر حکومت فاٹا اصلاحات کا اپنے وعدہ پورا نہیں کر رہی ہے، ایف سی آر کے ظالمانہ نظام سے نفرت کی وجہ سے قبائلی عوام لانگ مارچ کر رہے ہیں، وہ اپنے علاقوں میں اسکول،اسپتال چاہتے ہیں، قبائلی علاقے کو خیبر پختونخوا میں ضم کیاجائے، تمام جماعتوں کو ان کا ساتھ دینا چاہیے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ حکومت نے کل فاٹا بل پیش نہ کر کے قبائلی عوام سے بیوفائی کی ہے، آئین سے دفعہ 247،246 کا خاتمہ ضروری ہے، قبائلی عوام کے دلوں میں جگہ بنانے کے لیے اللہ نے حکومت کو ایک موقع دیا ہے، لیکن حکومت امریکہ کی طرف دیکھ کر چل رہی ہے۔
حکومت نے کل پیر کو فاٹا اصلاحات بل قومی اسمبلی میں لانے اور ایف سی آر کا قانون ختم کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم گزشتہ روز بل اسمبلی میں پیش نہ کرنے پر اپوزیشن نے شدید ہنگامہ کیا جب کہ آج بھی فاٹا بل کو قومی اسمبلی کے ایجنڈے سے نکالنے پر اپوزیشن نے واک آؤٹ کیا۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے فاٹا کو خیبرپختون خوا میں ضم کرنے کے لیے سپریم کورٹ میں پٹیشن بھی دائر کی ہے۔