ھفتہ, 23 نومبر 2024


16 دسمبر 2014 ،ملکی تاریخ میں سیاہ یوم کے طور پر یاد رکھا جائے گا

 

ایمزٹی وی (اسلام آباد) وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ 16 دسمبر 2014 کا دن ملکی تاریخ میں سیاہ یوم کے طور پر یاد رکھا جائے گا
وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے سانحہ اے پی ایس کی برسی کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ 16 دسمبر 2014 کا دن ملکی تاریخ میں سیاہ یوم کے طور پر یاد رکھا جائے گا، بربریت اور سفاکیت کے علمبرداوں کی جانب سے آرمی پبلک اسکول پشاورمیں معصوم بچوں کو نشانہ بنایا گیا، حصولِ تعلیم کے لیے جانے والے معصوم جب واپس لوٹے تو اْن میں سے بہت ساروں نے شہادت کی قبا اوڑھ رکھی تھی، طلبا کی ایک بڑی تعداد زخموں سے چور اور ان کے ذہنوں میں بزدل دشمن کی سفاکیت کے نقوش ثبت تھے۔ آج ان معصوموں کا خون رنگ لے آیا ہے اور آج پاکستانی اقوامِ عالم میں وہ واحد قوم ہے جس نے دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی قوم نے جو قربانیاں پیش کیں وہ شاید ہی کسی دوسری قوم نے دی ہوں، شہیدوں کی دِن رات محنت اور قربانیوں کی بدولت آج پاکستان میں دہشت گردوں کی کمر ٹوٹ چکی ہے، نیشنل ایکشن پلان کے تحت ہماری بہادرافواج اور سیکورٹی اداروں نے دہشت گردوں کو شکستِ فاش دی، سانحہ اے پی ایس نے پاکستانی قوم میں دہشت گردی کے خلاف تاریخ سازوحدت کو جنم دیا جب کہ اس دل خراش واقعے سے پوری قوم نے دہشت گردی کے عفریت کے خلاف فیصلہ کن معرکہ لڑنے کا مصمم ارادہ کرلیا۔
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ آج کا دن ہمیں یاد دلاتا رہے گا کہ وطنِ عزیز کو دہشت گردی سے پاک کرنے کے لیے ہم نے اپنے کیسے کیسے ہیرے قربان کیے، یہ دن ان معصوموں کو خراجِ عقیدت پیش کرنے اور اْن کے غم زدہ والدین کے ساتھ اظہارِ ہمدردی کا دن ہے، سانحہ اے پی ایس میں ہم سے بچھڑ جانے والوں کی یاد ایک کسک بن کر ہمارے دلوں میں ہمیشہ موجود رہے گی اورآج کا یہ دن دہشت گردی کے خلاف قومی عزم کے اعادہ کا دن بھی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ شہداء کے خون سے لکھے جانے والے اِس باب کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا، آئیں عہد کریں کہ پاکستان کو ایسا جمہوری معاشرہ بنائیں گے جہاں فرقہ واریت ، لسانیت ، تشدد اورانتہا پسندی کو برداشت نہیں کیا جائے گا، پاکستانی قوم اپنے معصوم شہیدوں، افواجِ پاکستان ، پولیس اور دیگر سیکورٹی اداروں کے شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کرتی ہے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment