ایمزٹی وی (واشنگٹن)امریکی صدر کی حالیہ متنازع ٹوئٹ کے بعد پیدا ہونے وال صورتحال پر غور کے لیے وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہوگا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹوئٹر پر ایک بار پھر پاکستان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ امریکا نے گزشتہ 15 سالوں کے دوران اسلام آباد کو 33 ارب ڈالر امداد دے کر بے وقوفی کی۔ انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ امریکا نے گزشتہ 15 برس میں احمقوں کی طرح پاکستان کو 33 ارب ڈالر امداد کی مد میں دیے اور انہوں نے ہمیں جھوٹ اور دھوکے کے سوا کچھ نہیں دیا۔
امریکی صدر کے بیان پر پاکستان اور امریکا کے تعلقات ایک بار پھر کشیدگی کی طرف جاچکے ہیں۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت گزشتہ روز قومی سلامتی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں جلد بازی میں کوئی قدم نہ اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا۔
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے گزشتہ روز وفاقی کابینہ کا اجلاس بھی طلب کررکھا تھا جو آج تک ملتوی کیا تھا۔
وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس اب آج شام ہوگا جس میں 16 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا جب کہ کابینہ ملکی اقتصادی صورت حال سمیت سیکیورٹی صورت حال کا بھی جائزہ لی گی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں مردم شماری کے عبوری نتائج حلقہ بندیوں کے لیے استعمال کرنے کی منظوری دی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ اجلاس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستان پر الزامات سے متعلق بیان کا معاملہ بھی زیر غور آنے کا امکان ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران امریکا کی جانب سے پاکستان پر متعدد بار دہشت گردوں کو پناہ دینے کا الزام عائد کیا جا چکا ہے جس کے جواب میں پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت نے واضح پیغام دیا تھا کہ ہم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں دیں اور امریکا اپنی ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر گرانے کے لیے بے بنیاد الزامات عائد کر رہا ہے