ایمزٹی وی(اسلام آباد)سابق وزیراعظم نواز شریف کا اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران کہنا تھا کہ امریکی صدر کی طرف سے ایک غیر سنجیدہ ٹوئٹ افسوسناک ہے، 17 برسوں سے ایسی جنگ میں شریک ہیں جو ہماری ہے ہی نہیں، نائین الیون کے بعد جتنا نقصان پاکستان کا ہوا اتنا کسی کا نہیں ہوا۔
نواز شریف نے کہا کہ امریکی صدر کو معلوم ہونا چاہیے کہ 2013 میں پی ایم ایل (ن) کی حکومت نے اقتدار میں آتے ہی دہشت گردی کے خاتمے کا عزم کیا، دوسرے ممالک کو سفارتی آداب کا خیال رکھنا چاہیے جب کہ کولیشن فنڈ سپورٹ کو امداد کانام نہیں دینا چاہیے تاہم وزیراعظم ایسی حکمت عملی وضع کریں جس سے ہمیں امریکی امداد کی ضرورت نہ رہے۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ یہ سال انتخابات کا ہے، افسوس ہے کہ پہلے انتخابات پاکستان بننے کے 23سال بعد ہوئے اور انہیں بھی تسلیم نہ کیا گیا اور اس کے بعد ہونے والے انتخابات پر بھی اثر انداز ہونے کی کوشش کی گئی، انتخابات کے نتائج تسلیم نہ کرنے سے ملک ٹوٹ گیا۔
انہوں نے کہا کہ یہاں 70 سال سے اس اصول پر کام ہورہا ہے کہ عوامی رائے ہمیشہ غلطی پر ہوتی ہے، آج بھی ایک بار پھر ماضی کے فرسودہ اصول پر کام ہورہا ہے، انجنئیرنگ کے ذریعے کسی جماعت کا راستہ روک لو اور کسی لاڈلے چہیتے کا راستہ ہموار کردو، واضح کرنا چاہتا ہوں کہ اس ملک کی تقدیر منصفانہ اور غیر جانبدارنہ انتخابات سے جڑی ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ خفیہ رابطوں اور غیر قانونی فیصلوں کے ذریعے کسی کے ہاتھ پاؤں نہ باندھے جائیں اور کسی لاڈلے کے لیے ہر روز نئی ڈھیل اور نئی ڈیل کا انتظام نہ کیا جائے۔