ایمزٹی وی(اسلام آباد) الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ (ن) کے سینیٹ امیدواروں کو آزاد امیدوار قرار دیتے ہوئے پارٹی چیئرمین راجہ ظفر الحق کی جانب سے جاری کردہ نئے ٹکٹوں کو مسترد کردیا جس کے نتیجے میں بحیثیت سیاسی جماعت (ن) لیگ سینیٹ الیکشن سے آؤٹ ہوگئی۔
میڈیا ذرائع کے مطابق نواز شریف کی پارٹی صدارت سے نااہلی اور تمام فیصلے کالعدم ہونے کے بعد ان کی طرف سے (ن) لیگ کے سینیٹ امیدواروں کو جاری کردہ ٹکٹوں کے مسئلے پر الیکشن کمیشن آف پاکستان کا اہم اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔ اسی دوران مسلم لیگ (ن) نے اپنے سینیٹ امیدواروں کو نئے ٹکٹ جاری کرکے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں جمع کرادیے۔ نئے ٹکٹ مسلم لیگ ن کے چیئرمین راجہ ظفر الحق کے دستخطوں سے جاری کئے گئے تاہم الیکشن کمیشن نے نئے پارٹی ٹکٹ مسترد کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں کو آزاد قرار دے دیا۔
چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں الیکشن کمیشن کے ارکان، سیکرٹری ، چاروں صوبائی الیکشن کمشنرز، ڈی جی لاء اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کے سینیٹ امیدواروں کی قانونی حیثیت پر غور کیا گیا۔ صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے حکم پر عملدرآمد کرتے ہوئے ن لیگ کے نمائندوں کو آزاد امیدوار قرار دے دیا۔ اس فیصلے کے نتیجے میں مسلم لیگ (ن) سیاسی جماعت کی حیثیت سے سینیٹ الیکشن سے آؤٹ ہوگئی۔
ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن کے اجلاس میں 4 آپشنز پر غور کیا گیا۔ کمیشن نے سینیٹ انتخابات کو ملتوی کرنے، ن لیگ کے امیدواروں کو آزاد امیدوار قرار دینے، نیا پارٹی ٹکٹ جاری کرنے کیلئے وقت دینے اور امیدواروں کی قانونی حیثیت پر سپریم کورٹ سے رہنمائی لینے کے آپشنز پر غور کیا گیا۔ الیکشن کمیشن تمام آپشن پر غور کرکے ن لیگ کے امیدواروں کو آزاد امیدوار قرار دینے کا فیصلہ کیا۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے نوازشریف کی پارٹی صدارت کالعدم قراردینے کے بعد نوازشریف کے بطور پارٹی صدر تمام فیصلوں بشمول سینٹ انتخابات کے امیدواروں کی نامزدگی کالعدم ہوگئی تھی۔