ایمزٹی وی(اسلام آباد)چیئرمین سینیٹ رضا ربانی کا کہنا ہے کہ اداروں کے اسٹیک ہولڈر کے درمیان آئین کے تحت گفتگو ہونی چاہیے کیونکہ محاذ آرائی اور بیان بازی سے مزید ٹوٹ پھوٹ بڑھے گی۔
کراچی میں فلمی میلے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رضا ربانی نے کہا کہ تمام خواتین محترمہ بینظیر بھٹو کو ایک فلسفہ مانتی ہیں، بے نظیر نے صوبوں کی خودمختاری کے لیے نیشنل فرنٹ بنائی، وہ جانتی تھیں کہ اشرافیہ نیشنل فرنٹ کے لیے رکاوٹ بنے گی۔
چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ جب تک ملک کے اندر اندرونی استحکام موجود نہیں ہوگا، شدت پسند فورسز آگے بڑھتی جائیں گے، ان فورسز کا ملک کے اندر سب سے بڑا قلعہ قمع جمہوریت اور جمہوری نظام ہی کرسکتا ہے۔
رضا ربانی نے کہا کہ اگر پارلیمان مضبوط ہو، پارلیمان اور تمام ادارے آئین کے تحت اپنا کام سرانجام دیں تو یہ ملک جس کے لیے ہمارے آباد و اجداد نے قربانیاں دیں، اس کو ہم ایک مضبوط ملک میں تبدیل کرسکتے ہیں۔
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ تمام جماعتوں کو سینیٹ الیکشن میں حصہ لینا چاہیے، اس وقت ملک کسی قسم کے عدم استحکام یا محاذ آرائی کا متحمل نہیں ہوسکتا۔
انہوں نے کہا کہ جو اداروں کے اسٹیک ہولڈر ہیں آئین کےتحت ان کے درمیان گفتگو ہونی چاہیے، محاذ آرائی اور بیان بازی سے مزید ٹوٹ پھوٹ بڑھے گی۔