ایمزٹی وی(اسلام آباد) ممبئی حملہ کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور عدالت نے استغاثہ کے آخری دو گواہوں کو طلب کرلیا ہے۔ میڈیا زرائع کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے استغاثہ کے آخری دو پاکستانی گواہوں کی طلبی کے سمن جاری کردیئے۔ گواہوں میں ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے واجد ضیاء اور زاہد اختر شامل ہیں۔
عدالت نے 27 بھارتی گواہوں کی دستیابی سے متعلق وزارت داخلہ، وزارت خارجہ اور ایف آئی اے سے بھی جواب طلب کرلیا ہے۔
عدالت نے 23 مئی تک بھارتی گواہوں کی دستیابی سے متعلق جواب جمع کرانے کا حکم دیا۔ عدالت نے کہا کہ بار بار کہنے کے باوجود جنوری 2016 سے بھارتی گواہوں سے متعلق آگاہ نہیں کیا گیا، کیس حتمی مراحل میں داخل ہوچکا اب صرف دو پاکستانی گواہوں کا بیان ہونا باقی ہے۔ مقدمے میں قاضی مصباح سرکاری وکیل ، واثق سعید ایف آئی اے پراسیکیوٹر ہیں۔
ممبئی حملہ کیس میں استغاثہ کے گواہ سہیل تاجک کا بیان ریکارڈ کرلیا گیا۔ سہیل تاجک اس وقت ایف آئی اے میں افسر تھے اور ان دنوں ڈی پی او ڈیرہ غازی خان کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ ممبئی حملہ کیس میں مجموعی طور پر ایف آئی اے کے 85 گواہوں کے بیانات قلمبند کیے جاچکے ہیں۔ ایف آئی اے کی طرف سے 150 گواہوں کی فہرست عدالت کو دی گئی تھی جن میں سے 63 گواہوں کو غیر ضروری قرار دے کر ترک کردیا گیا۔
مقدمے میں مجموعی طورپر 8 ملزمان نامزد ہیں جن میں حماد امین، شاہد جمیل، ظفر اقبال، عبد الواحد، محمد یونس، جمیل احمد اور سفیان ظفر جیل میں ہیں جب کہ زکی الرحمان لکھوی بعد از گرفتاری ضمانت پر ہیں۔