ایمزٹی وی(اسلام آباد)احتساب عدالت نے نواز شریف کی استدعا منظور کرتے ہوئے العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کا فیصلہ ایک ساتھ سنانے کا حکم دیا ہے۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف احتساب عدالت نمبر 2 کے جج محمد ارشد ملک نے العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کی۔ نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس کا فیصلہ ایک ساتھ سنانے کی استدعا کی جس کو عدالت نے منظور کرلیا۔
احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف دونوں ریفرنسز کا فیصلہ ایک ساتھ سنانے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کردی۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کی اڈیالہ جیل سے احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر انتہائی سخت سیکیورٹی کے انتظامات کیے گئے تھے جب کہ راستے میں پولیس اور رینجرز کی بھی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔
کمرہ عدالت میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں نوازشریف کا کہنا تھا کہ میں اپنی حکومت میں وزیراعظم ہاؤس کے اخراجات خود برداشت کرتا تھا اور اخراجات کے چیک وہاں موجود ہوں گے۔ صحافی کے سوال پر کہ سنا ہے آپ عید جیل کے باہر منائیں گے، نواز شریف کا کہنا تھا کہ اللہ آپ کی زبان مبارک کرے۔
واضح رہے کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف کو 10 سال ، مریم نواز کو 7 اور ان کے شوہر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔