Print this page

سندھ میں گورنرراج لگانےکی کوئی تجویزنہیں

چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے سندھ میں گورنر راج لگنے کی افواہوں پر ریمارکس دیے ہیں کہ گورنر راج ختم کرنے میں ایک سیکنڈ لگے گا۔

سپریم کورٹ میں جعلی اکاؤنٹس کیس کی سماعت ہوئی تو حکومت کی طرف سے اٹارنی جنرل عدالت کے روبرو پیش ہوئے اور سندھ میں گورنر راج نافذ کرنے کی خبروں کی تردید کی۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ گورنر راج لگانے کا تاثر میڈیا نے دے رکھا ہے اور سندھ میں گورنر راج لگانے کی کوئی تجویز نہیں، ملک میں جو ہوگا آئین کے مطابق ہوگا۔ 

اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ عدالتیں بیٹھی ہیں ،ایک سیکنڈ لگے گا گورنر راج ختم کرنے میں، گورنر راج صرف آئین کے مطابق ہی لگ سکتا ہے اور اس کا جواز دینا پڑے گا۔ ایسے گورنر راج نہیں لگے گا، جمہوریت آئین کا بنیادی جز ہے اور اسے ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے۔

چیف جسٹس نے آصف زرداری کے وکیل لطیف کھوسہ سے کہا کہ جعلی اکاؤنٹس کی تحقیقات کروانا عدالت کی ذمہ داری ہے، اپنے بڑوں کو بتا دیں کہ ان کے خلاف کارروائی کسی کے کہنے پر نہیں ہو رہی۔

سپریم کورٹ نے حکومت اور اپوزیشن کو جعلی اکاؤنٹس کیس پر تبصرے سے روکتے ہوئے کہا کہ کسی کا کمنٹ پکڑا گیا تو سخت کارروائی ہوگی، یہ بات حکومت اور اپوزیشن دونوں کے لیے ہے، دونوں فریقین رائے دیتے وقت احتیاط کریں۔

 
 

 

پرنٹ یا ایمیل کریں