اسلام آباد: جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار سابق صدر آصف علی زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور کو احتساب عدالت نے 9 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔
نیب کی جانب سے پیپلزپارٹی کی رہنما فریال تالپور کو آج اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔
عدالت میں سماعت کے دوران ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب نے دلائل دیتے ہوئے کہ فریال تالپور کو کل گرفتار کیا گیا ہے، 13جون کو ملزمہ کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے۔
سردار مظفر عباسی نے کہا کہ فریال تالپور کے گھر کو سب جیل کا درجہ دیا گیا ہے، سب جیل پر2 خواتین افسران کو تعینات کیا گیا ہے، خاتون افسران میں ڈپٹی اسسٹنٹ ڈائریکٹر نیب ارفع بی بی اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر ارشم بشارت شامل ہیں۔
ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ملزمہ سے تفتیش کے لیے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے، فریال تالپور جعلی اکاؤنٹس کیس میں نامزد ملزمہ ہیں۔
سردار مظفر عباسی نے کہا کہ زرداری گروپ کے اکاؤنٹ میں اربوں روپے کی مشکوک ٹرانزیکشنز ہوئیں، زرداری گروپ کا اکاؤنٹ فریال تالپور آپریٹ کرتی ہیں۔
انہوں نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ زرداری گروپ کے اکاؤنٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس سے رقوم آئیں، رقم فریال تالپور کے دستخط سے اویس مظفر کے اکاؤنٹ میں منتقل کی گئی، فریال تالپور زرداری گروپ کی ڈائریکٹر ہیں۔
احتساب عدالت نے فریال تالپور کا 9 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے 24 جون تک کے لیے نیب کے حوالے کردیا۔
پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما فریال تالپور کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب نے گزشتہ روز گرفتار کیا تھا، ان کی رہائش گاہ کو سب جیل قرار دے دیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ تین روز قبل احتساب عدالت نے جعلی اکاؤنٹ کیس میں گرفتار سابق صدر آصف علی زرداری کو 21 جون تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا ہے، نیب نے زرداری کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔ اس کیس میں آصف زرداری، فریال تالپورکی عبوری ضمانت میں 6 بار توسیع کی جا چکی تھی۔
آصف زرداری اور فریال تالپور پر جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے غیر قانونی طریقے سے رقم منتقلی کا الزام ہے، اس ضمن میں منی لانڈرنگ کیس احتساب عدالت میں زیر التوا ہے۔