اسلام آباد: ہائر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان نے وفاقی وزارت خزانہ کو ملک بھر کے وائس چانسلرز کی یکساں تنخواہوں کے پیکیج کے لیے سمری ارسال کر دی ہے۔
سمری کے مطابق وائس چانسلر کی مدت کے آخری سال میں ان کی سالانہ تنخواہ 1503152 روپے ہو جائے گی۔ان کی مدت ملازمت کے پہلے سال میں ان کی سالانہ تنخواہ 1,026,675 روپے ہوگی۔ دوسرے سال یہ 1,129,342 روپے، تیسرے سال میں 1,242,276 روپے اور چوتھے سال میں 1,366,502 روپے ہو جائیں گے۔
'ایچ ای سی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ضیاء القیوم کی جانب سے جاری کردہ ایک خط میں کہا گیا ہے کہ تنخواہ کا پیکیج ان تمام وائس چانسلرز/ریکٹرز/سربراہوں کے لیے قابل قبول ہوگا، جن کی تقرری قانون کے تحت سرچ کمیٹیوں کے ذریعے کی جائے گی۔
تجویز کی حتمی منظوری صدر پاکستان دیں گے۔تنخواہ کا پیکج متعلقہ حکومتوں کے فنانس ڈویژن کی رضامندی اور پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کے چانسلرز کے ذریعہ منظور شدہ ہونے پر قابل قبول ہوگا۔تجویز کے مطابق، مکان کا کرایہ اور سہولیات صرف اس صورت میں قابل قبول ہوں گی جب موجودہ وائس چانسلر/ریکٹر/سربراہ یونیورسٹی کے زیر انتظام رہائش کا فائدہ نہ اٹھائے ہوں۔چونکہ یہ تنخواہ پیکیج تمام الاؤنسز پر مشتمل ہے، اس لیے کوئی اور الاؤنس قابل قبول نہیں ہوگا۔
وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے مالی سال کے آغاز کے دوران بجٹ میں اضافے کا اس تنخواہ پیکج پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ تاہم، ایچ ای سی کی طرف سے وقتاً فوقتاً اس پر نظر ثانی کی جائے گی۔ وائس چانسلر کے دور میں پیکیج پر نظرثانی کی انفرادی درخواست پر غور نہیں کیا جائے گا جس پر ان کی تقرری کے وقت پہلے سے اتفاق کیا گیا تھا۔