ایمز ٹی وی (اسلام آباد) اسپیکرسردارایازصادق کی زیرصدارت قومی اسمبلی کا اجلاس شرو ع ہواتو جمشید دستی نے بولنے کی اجازت مانگی لیکن اجازت نہ ملنے پر وہ اسپیکرکی ڈائس کے سامنے بیٹھ گئے ۔ جمشید دستی کاکہناتھاکہ گذشتہ روز ملازمین پر تشدد ہواجس دوران جمشید دستی سمیت 50ملازمین زخمی ہوئے لیکن ایوان میں مسلسل بولنے کی اجازت نہیں دی جارہی ، تشدد کی تحقیقات کے لیے کمیٹی قائم کی جائے اور ذمہ داران کا تعین کرکے سزادی جائے۔اوجی ڈی سی ایل ملازمین پر پولیس تشدد کے خلاف پیپلزپارٹی نے علامتی واک آﺅٹ کیا اوراپنا احتجاج ریکارڈکراتے ہوئے خورشید شاہ نے کہاکہ پیپلزپارٹی مزدوروں کی جماعت ہے، اُن کے حقوق کا تحفظ یقینی بنائیں گےوزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے ایوان کوبتایاکہ پولیس نے ضرورت سے زیادہ انتظامی پھرتی دکھائی، جورویہ اپنایاگیااس پرالگ سے کمیٹی قائم کریں گے، انتظامی فیصلوں کے خلاف احتجاج مزدوروں کا حق ہے ۔اُن کاکہناتھاکہ حکومت مزدوروں کے حقوق کاتحفظ کرے گی اور بیان دے کر ایوان سے چلے گئے۔ وزیرداخلہ کے رویہ پر پیپلزپارٹی نے اجلاس کے بائیکاٹ کا اعلان کردیااورایوان سے تمام اراکین چلے گئے ۔ بعدازاں قومی اسمبلی کا اجلاس جمعہ کی صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کردیاگیا۔
Leave a comment