ایم ٹی وی(راولپنڈی)انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے بے نظیر بھٹو قتل کیس میں امریکی صحافی مارک سیگل کے وڈیو لنک بیان کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔اڈیالہ جیل میں پرویزمشرف کی درخواست پر بے نظیر بھٹو قتل کیس کی سماعت کے دوران مارک سیگل کے بیان کو غیر قانونی قرار دینے کی بحث کی گئی۔ پرویز مشرف کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے اپنے دلائل میں کہا کہ وڈیو لنک کے ذریعے بیان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، فرانس،امریکا اور یورپ کے مقابلےمیں پاکستان کے حالات بہت بہتر ہو چکے ہیں ،مارک سیگل عدالت میں آ کر بیان ریکارڈ کرائے۔جبکہ بیرسٹر فروغ نسیم کے دلائل کے جواب میں ایف آئی اے کے خصوصی وکیل استغاثہ چوہدری اظہر نے کہا کہ سپریم کورٹ میمو گیٹ اسکینڈل میں وڈیو لنک بیان کو قانونی قرار دے چکی ہے، مارک سیگل پہلے بتاچکے ہیں کہ وہ سیکیورٹی خدشات کے باعث پاکستان نہیں آسکتے، مارک سیگل کا بیان ریکارڈ کرتے وقت پرویز مشرف کی قانونی ٹیم نےاعتراض نہیں کیا، اب وہ جان بوجھ کر کیس لٹکانے کے لیے تاخیری حربےاستعمال کررہے ہیں۔ فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
Leave a comment