ھفتہ, 23 نومبر 2024


28اکتوبر کو لال حویلی سے ریلی نکالیں گے

ایمز ٹی وی (لاہور): عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ 28اکتوبر کو لال حویلی سے ریلی نکالیں گے، ریلی میں ایسا طوفان اٹھے گا کہ اندازہ ہوجائے گا کہ دونومبر کو ہوگا،پاکستان کی تاریخ میں جنرل راحیل شریف جیسا مقبول جنرل کوئی نہیں آیا،حکومت چاہتی ہے پاک فوج پنجاب پولیس بن جائے،اپوزیشن جماعتیں اس وقت ہماری تحریک میں شامل نہ ہوئیں تو بعد میں پچھتائیں گی،ضرورت پڑی تو قادری صاحب کو شامل کرلیں گے،طویل دھرنے کی کوئی گنجائش نہیں، دس دنوں میں نتیجہ نکل جانا چاہیے۔کہ وزیراعظم کے خلاف عدالت بھی حرکت میں آئے اور احتجاج کرتی سڑکیں بھی اور الیکشن کمیشن بھی، ہم نے دو نومبر کو مرنے یا مارنے کا فیصلہ کرلیا،28ا کتوبر کو ہم لال حویلی سے شام تین بجے وارم اپ ریلی نکالیں گے اور ہم عمران خان کو اسلام آباد تک سی آف کریں گے ، اس ریلی میں ایسا طوفان ہوگا کہ لوگوں کو اندازہ ہوجائے گا کہ دو نومبر کو کیا ہوگا۔

 

پرویز رشید میڈیا کو دیکھ کر چور دروازسے بھاگ رہے ہیں

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے وزیر اطلاعات پرویز رشید کو قربانی کا بکرا بنا کر پیش کردیا، پرویز رشید میڈیا کو دیکھ کر تقاریب میں سے چور دروازے سے بھاگ رہے ہیں،قومی سلامتی کے خلاف سازش کرناملک سے غداری ہے ، قومی غداروں کے خلاف غداری کے مقدمے قائم کیےجائیں۔

 

حکومت چاہتی ہے پاک فوج پنجاب پولیس بن جائے

ایک سوال پر شیخ رشید نے کہا کہ موجودہ حکومت چاہتی ہے کہ پاک فوج پنجاب کی پولیس بن جائے لیکن اللہ کا شکر ہے کہ ایک ایسا جرنیل اس وقت موجود ہے جو پاکستان کی تاریخ کا سب سے مقبول ترین جرنیل ہے اور ایسا جرنیل آج تک نہیں آیا جس کی فوج ، شہدا اور ملک کے ساتھ کمٹمنٹ ہے ، بیس کروڑ افراد اس کی طرف دیکھ رہے ہیں، وہ جرنیل کچھ کرے یا نہ کرے وزیراعظم کو اپنی چوری کا اقرار کرنا چاہیے۔

 

اپوزیشن جماعتیں نہ آئیں تو ان کی سیاست ختم ہوجائے گی

انہوں نے کہا کہ ہم یہ چاہتے ہیں کہ چور اپنی چوری کا اقرار کرتے ہوئے قوم سے معافی مانگے، ساری اپوزیشن جماعتیں بعد میں یہ وقت گزرنے پر پچھتائیں گی، میں تمام اپوزیشن جماعتوں کو دعوت دیتا ہوں کہ دونومبر سے قبل ہمارے ساتھ آجائیں ورنہ آپ کی سیاست ختم ہوجائے گی۔

 

ان کا کہنا تھا کہ قادری صاحب سے رابطے میں ہوں، ضرورت پڑی تو انہیں سیکنڈ رائونڈ کے لیے رکھ سکتے ہیں اور ان سے درخواست کرسکتے ہیں کہ ہمارے ساتھ شامل ہوجائیں، آج بھی ان سے ملاقات ہوئی جو بات ہوئی وہ شیئرنہیں کرسکتا کل یا پرسوں پریس کانفرنس کرکے سب کو آگاہ کریں گے۔

 

انہوں نے کہا کہ ہم عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں، نتیجہ جو بھی ہوں، موت آئے یا جیل جائیں، وزیراعظم تلاشی دیں یا استعفیٰ دیں، حکومت سمجھتی ہے کہ ہمیں ڈسٹرکٹ میں روک لے گی اور اسلام آبادنہیں آنے دے گی تو یہ ان کی بھول ہے ، یہ لڑائی عمران خان کی نہیں پوری قوم کی ہے۔

 

نواز شریف کے آنسو جھوٹے تھے، آنکھوں میں گلیسرین تھی

انہوں نے کہا کہ یہ وقت آگیا ہے کہ اب لوگ نواز شریف کے آنسوئوں کو بھی ڈرامہ سمجھتے ہیں، گلیسرین ڈالی ہوئی تھی نواز شریف نے آنکھوں میں۔

 

سراج الحق سے کہتا ہوں تحریک جوائن کرلیں

مدرسوں کو فنڈنگ کے سوال پر انہوں نے کہا کہ مدرسوں کے لوگ دھرنوں میں آئیں یا نہ آئیں یہ مجھے نہیں پتا، انہیں گرانٹ ملی یا نہیں ملی یہ بھی غیر سیاسی اور بے وزن سی بات ہے، لیکن مدرسے بھی اس ملک کا حصہ ہے اگر وہ اپنے جذبات کا اظہارکرتے ہوئے کوئی بات نہیں، ہم نے سب کو دعوت دی، سراج الحق سے بھی کہتا ہوں کہ یہی درست وقت ہے اس تحریک کو جوائن کرلیں، فضل الرحمن سے تو درخواست کر نہیں سکتا وہ تو کچھ اور چاہتے ہیں۔

 

ریہ میمنفضل الرحمن ایک منجھے ہوئے سیاست دان انہیں ایسا کیا نظر آرہا ہے جو وہ یہاں نہیں آرہے اس پر شیخ رشید نے کہا کہ ہم کوئی کیلے یا لیموں بیچ کر سیاست کرنے نہیں آئے، ہم نے بھی اصولی سیاست کی ہے،جب یہ تحریک کامیاب ہوگی تو فضل الرحمان یہاں آنے کا راستہ ڈھونڈیں گے اور وہ اتنی گنجائش ضرور رکھتے ہیں کہ تنگ دروازے سے داخل ہوجائیں، نام وہ اسلام کا لیتے ہیں اور نظر ان کی اسلام آباد پر ہوتی ہے وہ کامیاب نہیں ہوں گے۔

 

طویل دھرنے کی کوئی گنجائش نہیں، دس دنوں میں نتیجہ نکل جانا چاہیے

انہوں نے کہا کہ طویل دھرنے کی کوئی گنجائش نہیں، دس دن بہت ہوتے ہیں، دس یا گیارہ نومبر تک لازمی طور پر نتیجہ نکلنا چاہیے، عوام سے کٹمنٹ کرتے ہیں کہ بیک ڈور سے کوئی رابطہ نہیں ہورہا، رحمان ملک کا اس حوالے سے بیان بے بنیاد ہے۔

28اکتوبر کو لال حویلی سے ریلی نکالیں گے
 
ایمز ٹی وی (لاہور): عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ 28اکتوبر کو لال حویلی سے ریلی نکالیں گے، ریلی میں ایسا طوفان اٹھے گا کہ اندازہ ہوجائے گا کہ دونومبر کو ہوگا،پاکستان کی تاریخ میں جنرل راحیل شریف جیسا مقبول جنرل کوئی نہیں آیا،حکومت چاہتی ہے پاک فوج پنجاب پولیس بن جائے،اپوزیشن جماعتیں اس وقت ہماری تحریک میں شامل نہ ہوئیں تو بعد میں پچھتائیں گی،ضرورت پڑی تو قادری صاحب کو شامل کرلیں گے،طویل دھرنے کی کوئی گنجائش نہیں، دس دنوں میں نتیجہ نکل جانا چاہیے۔
 
 
 
اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے خلاف عدالت بھی حرکت میں آئے اور احتجاج کرتی سڑکیں بھی اور الیکشن کمیشن بھی، ہم نے دو نومبر کو مرنے یا مارنے کا فیصلہ کرلیا،28ا کتوبر کو ہم لال حویلی سے شام تین بجے وارم اپ ریلی نکالیں گے اور ہم عمران خان کو اسلام آباد تک سی آف کریں گے ، اس ریلی میں ایسا طوفان ہوگا کہ لوگوں کو اندازہ ہوجائے گا کہ دو نومبر کو کیا ہوگا۔
 
پرویز رشید میڈیا کو دیکھ کر چور دروازسے بھاگ رہے ہیں
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے وزیر اطلاعات پرویز رشید کو قربانی کا بکرا بنا کر پیش کردیا، پرویز رشید میڈیا کو دیکھ کر تقاریب میں سے چور دروازے سے بھاگ رہے ہیں،قومی سلامتی کے خلاف سازش کرناملک سے غداری ہے ، قومی غداروں کے خلاف غداری کے مقدمے قائم کیےجائیں۔
 
حکومت چاہتی ہے پاک فوج پنجاب پولیس بن جائے
ایک سوال پر شیخ رشید نے کہا کہ موجودہ حکومت چاہتی ہے کہ پاک فوج پنجاب کی پولیس بن جائے لیکن اللہ کا شکر ہے کہ ایک ایسا جرنیل اس وقت موجود ہے جو پاکستان کی تاریخ کا سب سے مقبول ترین جرنیل ہے اور ایسا جرنیل آج تک نہیں آیا جس کی فوج ، شہدا اور ملک کے ساتھ کمٹمنٹ ہے ، بیس کروڑ افراد اس کی طرف دیکھ رہے ہیں، وہ جرنیل کچھ کرے یا نہ کرے وزیراعظم کو اپنی چوری کا اقرار کرنا چاہیے۔
 
اپوزیشن جماعتیں نہ آئیں تو ان کی سیاست ختم ہوجائے گی
انہوں نے کہا کہ ہم یہ چاہتے ہیں کہ چور اپنی چوری کا اقرار کرتے ہوئے قوم سے معافی مانگے، ساری اپوزیشن جماعتیں بعد میں یہ وقت گزرنے پر پچھتائیں گی، میں تمام اپوزیشن جماعتوں کو دعوت دیتا ہوں کہ دونومبر سے قبل ہمارے ساتھ آجائیں ورنہ آپ کی سیاست ختم ہوجائے گی۔
 
 
ان کا کہنا تھا کہ قادری صاحب سے رابطے میں ہوں، ضرورت پڑی تو انہیں سیکنڈ رائونڈ کے لیے رکھ سکتے ہیں اور ان سے درخواست کرسکتے ہیں کہ ہمارے ساتھ شامل ہوجائیں، آج بھی ان سے ملاقات ہوئی جو بات ہوئی وہ شیئرنہیں کرسکتا کل یا پرسوں پریس کانفرنس کرکے سب کو آگاہ کریں گے۔
 
 
انہوں نے کہا کہ ہم عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں، نتیجہ جو بھی ہوں، موت آئے یا جیل جائیں، وزیراعظم تلاشی دیں یا استعفیٰ دیں، حکومت سمجھتی ہے کہ ہمیں ڈسٹرکٹ میں روک لے گی اور اسلام آبادنہیں آنے دے گی تو یہ ان کی بھول ہے ، یہ لڑائی عمران خان کی نہیں پوری قوم کی ہے۔
 
نواز شریف کے آنسو جھوٹے تھے، آنکھوں میں گلیسرین تھی
انہوں نے کہا کہ یہ وقت آگیا ہے کہ اب لوگ نواز شریف کے آنسوئوں کو بھی ڈرامہ سمجھتے ہیں، گلیسرین ڈالی ہوئی تھی نواز شریف نے آنکھوں میں۔
 
سراج الحق سے کہتا ہوں تحریک جوائن کرلیں
مدرسوں کو فنڈنگ کے سوال پر انہوں نے کہا کہ مدرسوں کے لوگ دھرنوں میں آئیں یا نہ آئیں یہ مجھے نہیں پتا، انہیں گرانٹ ملی یا نہیں ملی یہ بھی غیر سیاسی اور بے وزن سی بات ہے، لیکن مدرسے بھی اس ملک کا حصہ ہے اگر وہ اپنے جذبات کا اظہارکرتے ہوئے کوئی بات نہیں، ہم نے سب کو دعوت دی، سراج الحق سے بھی کہتا ہوں کہ یہی درست وقت ہے اس تحریک کو جوائن کرلیں، فضل الرحمن سے تو درخواست کر نہیں سکتا وہ تو کچھ اور چاہتے ہیں۔
 
 
ماریہ میمن نے کہا کہ فضل الرحمن ایک منجھے ہوئے سیاست دان انہیں ایسا کیا نظر آرہا ہے جو وہ یہاں نہیں آرہے اس پر شیخ رشید نے کہا کہ ہم کوئی کیلے یا لیموں بیچ کر سیاست کرنے نہیں آئے، ہم نے بھی اصولی سیاست کی ہے،جب یہ تحریک کامیاب ہوگی تو فضل الرحمان یہاں آنے کا راستہ ڈھونڈیں گے اور وہ اتنی گنجائش ضرور رکھتے ہیں کہ تنگ دروازے سے داخل ہوجائیں، نام وہ اسلام کا لیتے ہیں اور نظر ان کی اسلام آباد پر ہوتی ہے وہ کامیاب نہیں ہوں گے۔
 
طویل دھرنے کی کوئی گنجائش نہیں، دس دنوں میں نتیجہ نکل جانا چاہیے
انہوں نے کہا کہ طویل دھرنے کی کوئی گنجائش نہیں، دس دن بہت ہوتے ہیں، دس یا گیارہ نومبر تک لازمی طور پر نتیجہ نکلنا چاہیے، عوام سے کٹمنٹ کرتے ہیں کہ بیک ڈور سے کوئی رابطہ نہیں ہورہا، رحمان ملک کا اس حوالے سے بیان بے بنیاد ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment