ایمز ٹی وی(لاہور) لاہور میں زندہ جلائی جانےو الی زینت قتل کیس میں مقتولہ کی والدہ نے اعتراف جرم کرتے ہوئے کہا ہے
زینت نے خود پر مٹی کا تیل چھڑکنے کے بعد مجھے گالیاں دیں۔ طیش میں آکر میں نے اسے آگ لگادی۔ لو میرج کی پاداش میں زندہ جلائی جانے والی زینت قتل کیس نے نیا رخ اختیار کرلیا ہے۔
زینت کی والدہ پروین بی بی نے عدالت میں بیان ریکارڈ کرادیا۔ پرویز بی بی نے عدالت میں بیان دیا ہے کہ زینت شادی کے بعد جب گھر واپس آئی تو اس کا رویہ ٹھیک نہیں تھا وہ ہر کسی کے ساتھ گالیوں اور بدتمیزی سے بات کرتی تھی، وقوعے کے روز بھی اس نے مجھے گالیاں دیں اور غصے میں خود پر مٹی کا تیل چھڑک لیا۔ زینت کی گالیوں پر مجھے غصہ آیا اور میں نے ماچس سے آگ لگادی۔
واضح رہے کہ لاہور کے علاقے چونگی امرسدھو میں پسند کی شادی کرنے پر 17 سالہ لڑکی زینت کو زندہ جلادیا گیا تھا۔ زینت نے 29مئی کو حسن نامی لڑکے کے ساتھ پسند کی شادی کی تھی جس کے بعد زینت کے گھر والوں نے اسے یہ کہہ کر واپس بلالیا کہ وہ اسے باعزت طریقے سے رخصت کریں گے اور پھر اسے زندہ جلادیا۔