ھفتہ, 23 نومبر 2024


بلوچستان کو سب سے بڑا اورخوبصورت صوبہ بنا ئیں گے


ایمز ٹی وی (لاہور) وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ بلوچستان پاکستان کا سب بے بڑا اور خوبصورت صوبہ ہے

جس کے بغیر پاکستا ن نامکمل ہے اور آج وہاں کے طلباءسے ملاقات کر کے بہت خوشی ہو رہی ہے۔ گزشتہ 70 سالوں میں بلوچستان کو نظرانداز کیا گیا جس کے باعث غلط فہمیاں پیدا ہوئیں لیکن اب ہمیں آگے بڑھنا ہے اور بلوچستان کی ترقی کیلئے اقدامات کئے ہیں۔


تحریک انصاف نے فیصل آباد میں میئر شپ کیلئے رانا ثناءاللہ کی حمایت کا اعلان کردیا
تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے طلبہ کے وفد سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ شہباز شریف نے کہا کہ بلوچستان پاکستان کا اہم، سب سے بڑا اور خوبصورت صوبہ ہے اور یہاں کے عوام نے قیام پاکستان میں اہم کردار ادا کیا۔ گزشتہ 70 سالوں میں بلوچستان کو نظرانداز کیا گیا اور لوگوں نے بہت محرومیاں دیکھیں جس کے باعث غلط فہمیاں پیدا ہوئیں اور وفاق سے جائزہ شکایات نے بھی جنم لیا اور اگر اس بات کو تسلیم نہ کیا جائے تو یہ تاریخ مسخ کرنے والی بات ہو گی۔ بلوچستان کی جغرافیہ بہت بڑا ہے اور اس کے مسائل کو حل کرنا بہت بڑا چیلنج ہے لیکن کافی حد تک مسائل کا سدباب کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں جب بھی بلوچستان کے طلباءسے ملاقات ہوئی تو ایک دوستانہ ماحول میں گفتگو ہوتی رہی ہے اور آج بھی آپ کے مسائل پر ایک مثبت گفتگو ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ جس طرح دیگر صوبوں کے بغیر پاکستان نامکمل ہے اسی طرح بلوچستان کے بغیر بھی پاکستان نامکمل ہے اور ان کی شکایات کو دور کرنا اور مسائل کو حل کرنا وفاق کی ذمہ داری تھی، ہے اور رہے گی لیکن اگر آج مجھ سے کوئی یہ کہے کہ بلوچستان کے معاشی اور سیاسی سمیت دیگر مسائل کو ایک حد تک حل کیا گیا ہے تو یہ غلط نہ ہو گا۔


شہباز شریف نے کہا کہ 2009-10ءمیں وفاقی حکومت اور چاروں صوبوں کی سیاسی قیادت مل کر ایک تاریخی این ایف سی ایوارڈ دیا گیا جو اتفاق رائے اور صوبوں کے حصہ ڈالنے کے بغیر ناممکن تھا کیونکہ اس سے پہلے فوجی آمر مشرف 10 سال میں بھی این ایف سی ایوارڈ نہیں دے سکے تھے اور ڈنڈے کے حکم پر معاملات چلتے رہے۔ بلوچستان کو پہلی مرتبہ اس این ایف سی ایوارڈ میں سب سے زیادہ فنڈز مہیا کر کے معاشی تعاون کیا گیا اور اس کے فنڈز میں تقریباً 100 فیصد اضافہ ہوا اور بطور ایک پاکستانی میں فخر کے ساتھ کہوں گا کہ اس این ایف سی ایوارڈ کے حصول کیلئے پنجاب نے ایک کلیدی کردار ادا کیا اور پانچ سالوں میں اپنے حصے کے 55 ارب روپے بلوچستان کیلئے قربان کئے تاکہ مطالبات کو پورا کیا جا سکے۔


وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب کو ہمیشہ بڑا بھائی کہہ کر طعنہ زنی کی گئی اور تنقید کا نشانہ بنایا گیا مگر یہ ماضی کا قصہ ہے اور اب ہمیں آگے بڑھنا ہے۔ اب ہمیں یہ سوچنا ہے کہ چاروں صوبے چار بھائی ہیں، گلگت بلوچستان اور آزاد کشمیر بھی اسی کنبے کا حصہ ہیں اور اس کا سربراہ وفاق ہے۔ کنبہ بھی حسن اتفاق اور انصاف سے اکٹھا رہتا ہے اور ملک بھی اسی طرح جڑے رہتے ہیں ۔ اگر ہم اسے جوڑے رکھیں گے تو پاکستان ہمیشہ آگے بڑھتا رہے گا، یہ دوریاں ختم ہوتی رہیں گی اور آپس میں محبت اور پیار کے رشتے مضبوط ہوتے جائیں گے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment