اتوار, 24 نومبر 2024


حق مانگنا یہاں بھی جرم بن گیا

 

ایمز ٹی وی(لاہور) پولیس چوکی ریواز گارڈن کے سابق انچارج سب انسپکٹر انیس محمودنے پہلے سبز باغ دکھائے ،نکاح نامہ بھی رجسٹرڈ نہیں کروایا ،نکاح نامہ مانگنے کی پاداش اس کے باپ کو اٹھا کرغائب کردیا ہے

جبکہ بھائیوں کو جھوٹے مقدمات میں ملوث کردیاگیا ہے، پولیس پیٹی بھائی سے مل چکی ہے، متاثرہ بیوی اپنے پولیس افسر شوہر کے خلاف مقدمہ درج کرانے سیشن عدالت پہنچ گئی ،فاضل جج نے تھانہ ساندہ پولیس نے رپورٹ طلب کی جو پیش نہ کی گئی جس پر عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا ہے ۔

ایڈیشنل سیشن جج مشتاق عدنان کی عدالت میں ریواز گارڈن کی رہائشی ارم ناز نے اپنے شوہرسب انسپکٹر انیس محمود کے خلاف اندراج مقدمے کی درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ وہ 2015 میں ایک رپٹ لکھوانے اس کے پاس چوکی ریواز گارڈن گئی تھی اس وقت وہ وہاں انچارج تھا جس نے اس سے دوستی کی اور اس کو سبز باغ دکھا کر اس کے ساتھ شادی کرلی ،شادی باقاعدہ اس کی فیملی کے تمام افراد کی موجودگی میں ہوئی لیکن شادی کے بعد اس نے نکاح نامہ گھر سے غائب کردیا ،اس نے یونین کونسل سے رابط کیا تو معلوم ہوا کہ اس نے نکاح نامہ رجسٹرد ہی نہیں کرایا ،سائلہ کے والدین اور بھائیوں نے جو اس سے پوچھا تو اس نے انہیںمختلف تھانوں میں کیسوں میں الجھا دیا ۔

درخواست گزارکا کہنا ہے کہ سب انسپکٹر نے اسے دھوکہ دے کر شادی کی اور اب نکاح بھی رجسٹرڈ نہیں کرایا اوراب اس کے باپ کو بھی غائب کردیا ہے جبکہ بھائیوں کو جھوٹے مقدمات میں ملوث کردیا ہے لہذا عدالت سے استدعا ہے کہ قانون کے مطابق کارروائی کا حکم دیا جائے ،عدالت نے تھانہ ساندہ پولیس اپنے پیٹی بھائی کے خلاف مقدمہ درج نہیں کررہی۔عدالت نے تھانہ ساندہ سے رپورٹ طلب کی لیکن رپورٹ پیش نہ کرنے پر اپنا فیصلہ محفوظ کرلیاہے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment