ایمز ٹی وی(لاہور) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں آپریشن کا اعلان چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کو اعتماد میں لینے کے بعد وزیر اعظم کو کرنا چاہیے تھا کیونکہ ملٹری آپریشن سول حکومت کے تعاون سے کامیاب ہوتے ہیں۔
پشاور پریس کلب میں نیوزکانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ سانحہ پشاور کے بعد تمام سیاسی جماعتوں نے نیشنل ایکشن پلان پردستخط کئے تھے، اس کے تحت ملک کے تمام صوبوں میں پولیس کو غیر سیاسی اور فعال کرنا تھا ، ہمیں فخر ہے کہ خیبر پختونخوا میں پولیس کوغیرسیاسی کردیا گیا ہے، پنجاب میں دہشتگردوں کے خلاف جو کارروائی ہونا تھی وہ نہیں ہوئی، پنجاب میں آپریشن نہیں ہوا جس کا ہمیں بڑا نقصان ہواہے، فاٹا میں ہم نے سب سے زیادہ کمزوری دکھائی، خیبر پختونخوا اور فاٹا کو ملانے کا منصوبہ ضرب عضب کے فورا بعد شروع ہوجانا چاہئے تھا۔
عمران خان کا کہناتھا کہ اعلیٰ عدلیہ نے پہلی مرتبہ ملک کے چیف ایگزیکٹیو سے سوالات کئے اور ان کی تلاشی لی ۔انہوں نے کہا کہ آپریشن رد الفساد کا اعلان وزیر اعظم کو کرنا چاہئے تھا اورایسے اہم موقع پر ان کو بیرون ملک جانے کی ضرورت نہیں تھی۔دہشت گردی کی حالیہ لہر پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ آپریشن ضرب عضب کے بہتر نتائج سامنے آئے تھے لیکن اس سے پورا فائدہ نہیں اٹھایا گیا۔فاٹا میں اصلاحات پر زور دیتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ جب تک فاٹا کو صوبے میں ضم نہیں کیا جاتا آپریشنوں کے ممکنہ نتائج سامنے نہیں آئیں گے