ایمزٹی وی (ملتان)ملتان جیل کے باہرمیڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاناما پیپرکی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی سپریم کورٹ کے حکم پرقائم کی گئی، جب تک نوازشریف وزارت عظمیٰ کے عہدے پررہیں گے جے آئی ٹی پردباؤ بنا رہے گا، حکومت بوکھلاہٹ کا شکارہے کیونکہ وہ جےآئی ٹی میں مناسب جواب نہیں دے پا رہی اوراب اسے متنازع بنا کربائیکاٹ کرنے کا منصوبہ بنایا جارہا ہے، اگرمسلم لیگ (ن) قانون اورانصاف کی راہ میں رکاوٹ بنی توہم قانونی اداروں کے ساتھ ہوں گے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جمشید دستی سے کارروائی میں انتقام کی بوآرہی ہے، آج جو حکومت پر تنقید کر رہے ہیں انہیں نشانہ بنایا جا رہا ہے، شیخ رشید پر ایک نمائندے کے ذریعے حملہ کرایا گیا اورجمشید دستی پر ایسے مقدمات بنائے گئے جن کا علم ہی نہیں ، ہم نے اسپیکر قومی اسمبلی سے کہا کہ بجٹ سیشن میں جمشید دستی کو بلوایا جائے، جس پراسپیکر نے کہا کہ جمشید دستی کی گرفتاری کی اجازت نہیں لی لیکن اطلاع دی گئی ، درخواست دی جائے تو جمشید دستی کے پروڈکشن آرڈرجاری کردوں گا، وہ جمشید دستی سے دستخط شدہ درخواست لینے آئے لیکن جیل سپرنٹنڈنٹ کہتے ہیں اوپرسے حکم ملنے تک جمشید دستی سے ملنے نہیں دے سکتے، ہم نے انہیں کہا کہ ملاقات نہیں کرنے دیتے تو درخواست پرجمشید دستی کے دستخط کرا کر بھجوادیں اور اگر جیل سپرنٹنڈنٹ درخواست پر دستخط نہیں کراتے تو پیر کو متحدہ اپوزیشن کے اجلاس میں معاملہ رکھیں گے۔