ایمزٹی وی (لاہور)صدر مملکت ممنون حسین کے شوق نرالے، لاہور سے راولپنڈی جانے کے لئے تیز ترین سواریوں کا انتخاب کرنے کی بجائے انہوں نے ریل پر جانے کو ترجیح دی،صدر مملکت ممنون حسین اپنے اہل خانہ کے ہمراہ بذریعہ ٹرین لاہور سے راولپنڈی کیلئے روانہ ہوچکے ہیں جبکہ محکمہ ریلوے نے صدر مملکت اور ان کے اہل خانہ نے 103اپ سبک رفتار ٹرین کے ساتھ لگائے گئے مخصوص سیلون بھی تیار کیا۔ ر یلویزکے اعلیٰ حکام اور پولیس افسران بھی صدر مملکت کے ہمراہ ہیں۔
صدر مملکت کے بذریعہ ریل سفر کے لئے محکمہ ریلوے نے خصوصی اقدمات کئے،اس سلسلہ میں ریلوے اسٹیشن پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات دیکھنے میں آئے جس کے تحت داخلی راستے کو عام مسافروں کیلئے مکمل طور پر بند کر کے انہیں متبادل عقبی راستے سے ریلوے اسٹیشن کی اندرونی حصے تک رسائی دی گئی۔ سکیورٹی کے سلسلہ میں ریلوے پولیس ، ضلعی پولیس اور رینجرز کے اہلکار تعینات رہے جبکہ ریلوے اسٹیشن کی حدود میں پارکنگ کو ممنوعہ قرار دیا گیا۔
ڈی آئی جی ریلوے پولیس شارق خان نے سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا۔ ریلویز پولیس اور محکمے کے اعلیٰ افسران بھی صدر مملکت کے ہمراہ ٹرین میں روانہ ہوئے جبکہ ٹرین کے ساتھ پائلٹ انجن بھی لگایا گیا تاکہ کسی بھی تکنیکی خرابی کی صورت میں متبادل انجن لگا یا جا سکے۔ صدر مملکت کے اہل خانہ پہلے سخت سکیورٹی حصار میں ریلوے اسٹیشن پہنچے جس کے بعد صدر مملکت ممنون حسین سخت سکیورٹی حصار میں ریلوے اسٹیشن آئے اورانہوں نے محکمہ ریلویز کی طرف سے 103اپ سبک رفتار ٹرین کے ساتھ لگائے گئے خصوصی سیلون کے ذریعے سفر کیا۔ صوبائی وزیر خوراک بلال یاسین ، کمشنر لاہور ڈویڑن عبد اللہ خان سنبل اور دیگر اعلیٰ حکام نے صدر مملکت او ران کے اہل خانہ کو رخصت کیا۔ واضح رہے کہ اس سے قبل سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو بھی مخصوص سیلون کے ذریعے ٹرین کا سفر کر چکے ہیں۔