اتوار, 24 نومبر 2024


پاکستان پر 90 فیصد سے زائد حملے افغانستان سے ہوتے ہیں

 

ایمزٹی وی (سیالکوٹ)سیالکوٹ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیرخارجہ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ قیام امن کے لئے پاکستان کے 2 لاکھ فوجی دہشت گردوں کے خلاف برسرپیکار ہیں ہمارے ہزاروں فوجی جوانوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے پاکستان نے اپنے علاقے سے دہشت گردی کا صفایا کردیا ہے۔
وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا گزشتہ 70 سال سے پاکستان کا بااعتماد ساتھی رہا ہے اور ہم نے امریکا کا اتحادی بن کر بہت زیادہ نقصان اٹھایا لیکن امریکی قیادت کی جانب سے پاکستان مخالف بیانات پر تعجب اور انتہائی افسوس ہے ہم امریکا سے تعلقات برقرار رکھ غلط فہمیاں دور کرنا چاہتے ہیں اور اگر امریکا کو پاکستان پر یقین نہیں تو افغان مہاجرین کو واپس افغانستان بھیجنے کا بندوبست کرے اور اپنی 16 سالہ ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر نہ ڈالے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے افغان مہاجرین کی 30،35 سال خدمت کی ہم افغانستان میں امن کے خواہاں ہیں کیوں کہ یہ پاکستان کی ضرورت ہے، وہاں کا امن واپس لایا جاسکتا ہے لیکن اس کے لئے امریکا کو پاکستان کا ساتھ دینا ہوگا اورمسئلے کا حل تلاش کرنا ہوگا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ افغانستان کا40 فیصد حصہ اب بھی طالبان کے زیر اثر ہے اور پاکستان پر 90 فیصد سے زائد حملے افغانستان سے ہی ہوتے ہیں افغان فوجی طالبان کو امریکی اسلحہ فراہم کرتے ہیں ہم نے پاک افغان سرحد کو محفوظ بنانے کے لئے عملی اقدامات کئے لیکن افغانستان نے650 کلومیٹر تک سرحد پرکوئی پوسٹ تک نہیں بنائی، امریکا کو چاہئے کہ وہ پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے میں ہماری مدد کرے۔
 
 

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment