ایمزٹی وی(ملتان)جوڈیشل مجسٹریٹ محمد پرویز خان کی عدالت میں قندیل بلوچ قتل کیس کی سماعت ہوئی ۔ تفتیشی افسر کی جانب سے حتمی چالان پیش نہ کرنے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک سال سے زائد کا عرصہ گزرنے کے باوجود بھی ابھی تک اس کا چالان مکمل نہیں کیا گیا جس پر تفتیشی افسر نور اکبر نے عدالت کو بتایا کہ مقدمے میں نامزد ملزم مفتی قوی پولیس سے تعاون نہیں کررہا ہے اور نہ ہی شامل تفتیش ہو رہا ہے۔
تفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کی کہ مفتی عبدالقوی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں جس پر عدالت نے کارروائی کرتے ہوئے مفتی قوی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔ دوسری جانب مفتی عبدالقوی کا کہنا ہے کہ انہوں نے ضمانت کی درخواست دائر کردی ہے جو کہ منظور ہوچکی ہے۔
اس سے قبل قندیل بلوچ قتل کیس میں 3 ملزمان پر فرد جرم عائد بھی کی گئی تھی جس میں ملزم کا بھائی وسم، کزن حق نواز اور ٹیکسی ڈرائیور عبدالباسط شامل ہیں جب کہ عدالت نے کیس کے ایک اور ملزم ظفر کو اشتہاری قرار دیا تھا۔
واضح رہے کہ 16 جولائی 2016 کو ماڈل قندیل بلوچ کواس کے بھائی وسیم نے غیرت کے نام پر گلا دبا کر قتل کردیا تھا جب کہ ملزم نے پولیس اور میڈیا کے سامنے اپنے جرم کا اعتراف بھی کیا تھا۔