ایمزٹی وی(پنجاب)پنجاب ہاؤس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدارت غیر رسمی مشاورتی اجلاس ہوا جس میں نیب ریفرنس کے حوالے سے قانونی پہلوؤں پر غور کیا گیا، اجلاس میں وزیر داخلہ احسن اقبال اور چوہدری جعفراقبال سمیت دیگر پارٹی رہنما موجود تھے۔
اجلاس میں نوازشریف نے وزراء کو کسی بھی طور پر جذباتی ردعمل نہ دینے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ یہ اصولی فیصلے کرنے کا وقت ہے، اصولوں پر کھڑے رہیں تو پھر دیکھیں ہمیں کون ہٹاتا ہے، ہم نے تصادم کی راہ نہیں اپنائی لیکن ہمارے ساتھ تصادم کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی فیصلوں کا اطلاق مجھ سمیت سب پر ہو گا،مائنس فارمولے کے حوالے سے کوئی ڈکٹیشن نہیں لی جائے گی۔
اس سے قبل سابق وزیر اعظم نواز شریف لندن سے پی آئی اے کی پرواز پی کے 786 کے ذریعے اسلام آباد پہنچے۔ ان کے استقبال کے لیے خواجہ سعد رفیق، مشاہداللہ خان ، پرویز رشید ، آصف کرمانی، چوہدری تنویر، راجہ ظفر الحق، محسن رانجھا، امیر مقام اور دیگر مسلم لیگی رہنما ایئرپورٹ پر موجود تھے، نواز شریف کو پہلے راول لاؤنج لایا گیا، جہاں پہلے سے موجود تفتیشی آفیسر محبوب عالم کی سربراہی میں نیب کی ٹیم نے سابق وزیراعظم سے احتساب عدالت کے سمن کی تعمیل کروائی جس کے بعد وہ پنجاب ہاؤس روانہ ہوگئے۔
واضح رہے کہ جمعہ کو اسلام آباد کی احتساب عدالت میں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدرکے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت ہوگی، عدالت نے گزشتہ دو سماعتوں میں عدم پیشی پر نواز شریف کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے۔