ایمزٹی وی(لاہور)فیصل آباد میں ایک ایسا آرٹسٹ ہے جو گذشتہ 45 سال سے بانی پاکستان کے پورٹریٹ بنا رہا ہے جنہیں دیکھ کر بڑے بڑے آرٹسٹ داد دینے پر مجبور ہوتے ہیں۔ 64 سالہ مصور بابائے قوم کی سالگرہ پر ایک اور خوبصورت پورٹریٹ تیار کر رہا ہے۔ فن کسی کی میراث نہیں ۔ جھال پل کے نیچے فٹ پاتھ پر دنیا و مافیہا سے بے خبر عمر رسیدہ مصور پینسل سے کینوس پر پورٹریٹ کی نوک پلک سنوارتے بابائے قوم کی محبت میں ایسا سرشار دکھائی دیتا ہے کہ ہر پہلو سے انسیت نظر آتی ہے۔
استاد شفیق کا کہنا ہے سکول کے زمانے سے تحریک پاکستان کے ہیروز کو مصوری کے ذریعے اجاگر کرنے کی ٹھان لی تھی۔ بچپن سے بڑھاپے تک کینوس پر دلچسپی قائد اعظم کے پورٹریٹ بنانے میں ہی رہی۔ ضلعی انتظامیہ کے دفاتر ہوں یا حکومتی ایوان ہر جگہ استاد شفیق کےتخلیق کردہ پورٹریٹ آویزاں ہیں۔ استاد شفیق پوٹریٹ بنانے میں مصروف ہوں تو ممکن ہی نہیں یہاں سے گزرنے والے اس نابغہ روزگار مصور کی مہارت کی داد دیے بغیر گزر جائیں۔