ایمزٹی وی(قصور)کم سن زینب سے زیادتی و قتل کے خلاف شہر میں ہنگامے پھوٹ پڑے اور احتجاج کرنے والے مشتعل مظاہرین پر پولیس کی فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق قصور میں کم سن زینب سے زیادتی و قتل کے واقعے کیخلاف خواتین سمیت بڑی تعداد میں شہری سڑکوں پر نکل آئے اور پولیس و انتظامیہ کی نااہلی کیخلاف شدید احتجاج کیا۔ واقعے کے خلاف شہر میں مکمل ہڑتال کی گئی اور کاروبار زندگی متاثر رہا۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ زینب 5 روز سے اغوا تھی لیکن اس کے باوجود پولیس نے اس کی بازیابی کے لیے کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا۔
مظاہرین نے کمشنر آفس پر دھاوا بولتے ہوئے دفتر کا گیٹ توڑ دیا اور ڈنڈوں سے گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے۔ مشتعل افراد نے پولیس پر پتھراؤ کیا جس پر پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کےلیے شدید فائرنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے تاہم زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے 2 افراد جاں بحق ہوگئے۔ آئی جی پنجاب عارف نواز نے کہا ہے کہ تفتیش کریں گے کہ پولیس نے مظاہرین پر گولی کیوں چلائی۔
واضح رہے کہ قصور میں 8 سالہ بچی زینب کو 5 روز تک زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا گیا جب کہ ملزمان نے بچی کی لاش کو کچرا کنڈی میں پھینک دیا۔