ایمزٹی وی(لاہور)مال روڈ پر متحدہ اپوزیشن کے احتجاج کے باعث کاروباری مراکز اور تعلیمی ادارے بند کردیے گئے جب کہ انتظامیہ نے رینجرز کو طلب کرلیا ہے۔
میڈیا زرائع کے مطابق لاہور میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری کی قیادت میں متحدہ اپوزیشن کی جانب سے حکومت کے خلاف پاور شو کا مظاہرہ کیا جارہا ہے۔ مال روڈ پر جلسہ کی وجہ سے چیئر نگ کراس چوک سے جی پی او چوک تک تمام راستے بند کردیے گئے۔
علاقے کے تعلیمی ادارے گورنمنٹ کالج، اولڈ کیمپس جامعہ پنجاب، نیشنل آرٹس کالج اور تمام اسکولز بند کردیے گئے ہیں جبکہ پینوراما، مال روڈ ، ہال روڈ اور ریگل چوک کے تمام تجارتی مراکز کو بھی تالے لگادیے گئے ہیں۔ دکانوں اور تجارتی مراکز کی بندش کی وجہ سے تاجروں کو کروڑوں مالیت کا نقصان اٹھانا پڑے گا۔ رکاوٹوں کے باعث عدالتی امور بری طرح متاثر ہونگے جبکہ وکلا اور ججز تاخیر سے عدالتوں میں پیش ہونگے۔
پولیس نے احتجاج کے حوالے سے سیکورٹی منصوبہ بھی تیار کرلیا ہے۔ ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدراشرف نے کہا کہ پولیس کے پاس نہ اسلحہ ہوگا اور نہ ہی ڈنڈا، مال روڈ کو جانے والے راستوں پر اسنیپ چیکنگ شروع کردی گئی ہے، جب کہ سیاسی جماعتوں کے رضاکار بھی جلسہ گاہ میں آنے والوں کی چیکنگ کررہے ہیں۔ حکومت نے امن وامان کی صورتحال کوکنٹرول کرنے اور سرکاری عمارتوں کی حفاظت کے لیے رینجرز کی تین کمپنیوں کو طلب کرلیا ہے۔ راناثنااللہ کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں رینجرز کی تعیناتی کا فیصلہ کیا گیا۔
واضح رہے کہ پاکستان عوامی تحریک کے زیر اہتمام سانحہ ماڈل ٹاؤن پر ہونے والی اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس نے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور صوبائی وزیر قانون راناثنااللہ کو مستعفی ہونے کے لیے 7 جنوری کی مہلت دی تھی تاہم حکومت نے اپوزیشن کے مطالبے کو کوئی اہمیت نہیں دی جس پر طاہر القادری نے حکومت کے خاتمے کی تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا۔