ھفتہ, 23 نومبر 2024


جی سی یونیورسٹی کی طالبہ انصاف کی منتظر

 

ایمزٹی وی(فیصل آباد/تعلیم)صوبہ پنجاب کے صنعتی شہر فیصل آباد میں اغوا اور زیادتی کے بعد قتل ہونے والی گورنمنٹ کالج (جی سی) یونیورسٹی کی طالبہ عابدہ کے قاتل 4 روز بھی پکڑے نہ جاسکے۔
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کی خاتون ایم پی اے حنا پرویز بٹ کی جانب سے پنجاب اسمبلی میں اس واقعے پر توجہ دلاؤ نوٹس بھی جمع کروایا گیا ہے۔
یاد رہے کہ فیصل آباد سے 25 مارچ کو اغوا ہونے والی طالبہ کی لاش 28 مارچ کو ڈجکوٹ کے قریب ایک نہر سے برآمد ہوئی تھی جبکہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں لڑکی سے زیادتی کی تصدیق ہوئی تھی۔
مقتولہ کے ڈی این اے کے نمونے بھی فرانزک ٹیسٹ کے لیے لاہور بھجوائے جاچکے ہیں۔ پولیس کی جانب سے واقعے کی تحقیقات جاری ہیں، جس میں طالبہ کے موبائل فون ڈیٹا اور سی سی ٹی وی ویڈیو کی مدد لی جا رہی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ موبائل فون ڈیٹا کی مدد سے مقتولہ کی ایک کلاس فیلو اور اس کے بھائی سے بھی پوچھ گچھ کی گئی تاہم ابھی تک کوئی خاص پیش رفت نہیں ہوسکی ۔ دوسری جانب واقعے کے خلاف جی سی یونیورسٹی کے طلبہ اور طالبات کا احتجاج بھی جاری ہے جبکہ سوشل میڈیا پر جسٹس فار عابدہ (#JusticeForAbida) کا ہیش ٹیگ ٹرینڈ کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ شعبہ انگریزی کی گولڈ میڈلسٹ طالبہ عابدہ کو 25 مارچ کو اغواء کیا گیا تھا، جس کی لاش چار دن بعد ڈجکوٹ سے ملی تھی۔
اہلخانہ جب بیٹی کی پُراسرار گمشدگی کی شکایت لے کر تھانے پہنچے تو پولیس نے انہیں خود ڈھونڈنے کا مشورہ دے کر لوٹا دیا۔
یہ سلسلہ اس وقت تک جاری رہا جب بدھ 28 مارچ کو بدقسمت طالبہ کی لاش ڈچ کوٹ سے مل گئی۔
طالبہ کی گمشدگی کی درخواست 3 روز تک ٹالنے پر ایس ایچ او گلبرگ تھانہ کو معطل کردیا گیا تھا۔ دوسری جانب گذشتہ روز نیشنل کمیشن فار ہیومن رائٹس نے بھی طالبہ کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او فیصل آباد سے واقعے کی رپورٹ طلب کی تھی

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment