ایمز ٹی وی (لا ہور)سابق وزیر اعظم نواز شریف نے عمران خان کو ایک بار پھر نشانے پر رکھ لیا اور کہا کہ عمران خان اوپر سے آرڈر لیتے ہیں اور تبدیلی ، اصولوں کی بات کرتے ہیں۔ عمران زرداری کو بیماری کہتے ہیں اور ووٹ بھی اسی کو دیتے ہیں۔لاہور میں خطاب کے دوران سابق وزیراعظم نوازشریف کو 30 سال اقتدارمیں رہنے کے بعد پھر عوام کی فکرستانے لگی اور وہ منتخب نمائندوں کے ساتھ ناانصافی کا رونا بھی روتےرہے۔نوازشریف نے کہا کہ ہمارے ساتھ جو گزر رہی ہے ہم اس کو برداشت کر رہے ہیں، پاکستان کے ساتھ تو ایسی نہیں گزرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ میرے خلاف فیصلے سے کرنسی کی قدر گرگئی۔
سابق وزیر اعظم نے کہا پاکستان میں منتخب نمائندوں کے ساتھ غیر انصافی کی جارہی ہے ، میرے اوپر جو کیس بنایا ہے اس میں کچھ بھی نہیں ہے۔ ہمارے ساتھ بہت زیادتی ہوئی ہے۔
میرے خلاف کیس میں کوئی ثبوت نہیں ہیں۔ گواہوں کی گواہی ہماری مدد کر گئی۔نوازشریف نے کہا کہ ترقی کرتا ہوا ملک اب پیچھے کی طرف دوڑ رہا ہے، یہاں پر آئین کو جوتے کی نوک پر کھا جاتاہے ، یہاں پر آئین اور قانون کو جوتے کی نوک پر رکھا جاتا ہے ، آج ملک میں حکومت یا پارلیمنٹ کی کوئی وقعت نہیں، آج حکومت کی کوئی اوقات نہیں ہے۔کبھی طلال کو پکڑ لیتے ہیں تو کبھی دانیال کو ، مجھے یہ مقدمات ڈرا نہیں سکتے۔ اس طرح کی زیادتیوں کے خلاف ہم کو کھڑا ہونا ہو گا۔ ہم اگر کھڑے ہوں گے تو اگلے سترسال پچھلے ستر سالوں سے بہتر ہوں گے۔سابق وزیر اعظم نے کہا آپ آئندہ آنے والی نسلوں کو بھی تباہ کر رہے ہیں ،کیا آپ سب کھڑے ہو کر دیکھتے رہیں گے یا اسٹینڈ بھی لیں گے۔ اگر اسٹینڈ نہیں لینا تو ہمیں عوام کی نمائندگی کا کوئی حق نہیں ہے۔استینڈ لینے میں تکلیفیں آتی ہیں، میں بھی برداشت کر رہاہوں ، مجھے نہیں معلوم آج سے 20 دنوں بعد میں کہاں ہوں گا، جہاں بھی ہوں گا میرا نظریہ نہیں بدلے گا ،اگر خدمت کرنی ہے تو پھر ہمیں اپنا راستہ بدلنا ہو گا۔نوازشریف نے کہا کہ موجودہ حالات میں عوام کے لئے کچھ کرنا ہوگا ، آئندہ انتخابات میں ووٹ کو عزت دلوائیں گے، جو پارٹی کے ساتھ مخلص ہیں وہ عام انتخابات کی تیاری کریں۔