ایمز ٹی وی (لاہور) گورنر پنجاب رفیق رجوانہ نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ وہ گزشتہ 3 سال سے بطور گورنر اپنے فرائض انجام دے رہے تھے۔
گورنر پنجاب رفیق رجوانہ نے ہائیکورٹ بار میں اپنے استعفے کا اعلان کیا۔
بار کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ قیادت نے اعتماد کر کے عہدہ دیا، پورا اترنے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ بار میرا گھر ہے اور آج پھر اپنے گھر واپس آگیا ہوں، عملی زندگی کا آغاز کالے کوٹ سے کیا تھا، اسے پھر پہن لیا ہے۔
خیال رہے کہ رفیق رجوانہ کو مئی 2015 میں گورنر پنجاب مقرر کیا گیا تھا۔ ان سے پہلے پنجاب کے گورنر چوہدری محمد سرور تھے جو ایک معروف سیاست دان تھے۔
وہ سنہ 1987 میں عدلیہ سے منسلک ہوئے۔1996 میں وہ عدالت عالیہ لاہور میں ملتان بار ایسوسی ایشن کے صدر منتخب ہوئے۔
سیاست کا آغاز انہوں نے پاکستان مسلم لیگ ن سے کیا اور اسی پارٹی سے وہ دو مرتبہ 1997 اور 2012ء میں رکن سینیٹ پاکستان منتخب ہوئے۔
رفیق رجوانہ1997 میں رفیق تارڑ کی خالی کی ہوئی نشست پر سینٹ کے رکن منتخب ہوئے اور 2003 تک عہدے پر فائز رہے۔
سینیٹ میں وہ کمیٹی برائے خارجہ امور، قانون انصاف اور انسانی حقوق، حکومتی ضمانت یافتہ اسکیمیں، نچلی سطح پر اختیارات کی تفویض، سینٹ کی ایوان کمیٹی اور کمیٹی برائے دستور العمل اور مراعات کے رکن بھی رہے۔
رفیق ایک نامور وکیل اور لا فرم کے مالک بھی ہیں۔ انہوں نے کئی تاریخ ساز کیسز کی پیروی کی ہے جن میں میاں نواز شریف کے متعدد کیسز، میمو گیٹ اور الیکشن کے اخراجات سے متعلق کیسز بھی شامل ہیں۔