ھفتہ, 23 نومبر 2024


ایم کیو ایم پر پابندی کے علاوہ اور بھی فیصلے ہو سکتے ہیں،شیخ رشید

ایمزٹی وی(کراچی) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ اردو بولنے والے محب وطن پاکستانی اور قربانی دینے والے لوگ ہیں لیکن ملک کے خلاف بولنے والوں کی زبان نکال لینی چاہیئے۔

کراچی میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ جو بھی قتل و غارت گری کرے اسے قانون کے حوالے کر کے جڑ سے ختم کیا جانا چاہیئے، ایم کیو ایم بھی اپنے اندر موجود قبضہ گروپ اور کلنگ پارٹی کو ختم کرے،

سارے اردو بولنے والے خراب نہیں بلکہ چند اجرتی قاتلوں نے سارے اردو بولنے والوں کو بدنام کیا۔ انھوں نے کہا کہ الطاف حسین نے پاکستان مخالف بیان دے کر سارے مہاجروں کو بدنام کیا اور ان کی بے عزتی کرائی،

الطاف حسین ہر روز بیان دیتے ہیں اور پھر دوسرے تیسرے دن معافی مانگ لیتے ہیں، وہ پاکستانی سیاست میں سب سے بڑے یوٹرن بنے ہوئے ہیں، جو بھی ملک کے خلاف بولے اس کی زبان نکال لینی چاہیئے، اسے چوراہے پر کھڑا کر کے اس کے پیچھے کتے چھوڑ دینے چاہئیں۔

شیخ رشید نے کہا کہ مہاجروں کی بہت بڑی تعداد محب وطن اور پاکستان سے محبت کرنے والے اور جان دینے والے ہیں، جو محب وطن اور شریف اردو بولنے والے ہیں انھیں جینے کا پورا حق حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ الطاف حسین سے اعلان لا تعلقی کے بعد پاکستان کی رابطہ کمیٹی کو فعال کردار ادا کرنا چاہیئے اور لندن کی رابطہ کمیٹی سے جان چھڑانی چاہیئے۔

سربراہ عوامی لیگ نے کہا کہ ایم کیو ایم پر پابندی کے علاوہ اور بھی فیصلے ہو سکتے ہیں، جن جماعتوں پر ماضی میں پابندیاں لگیں وہ ختم نہیں ہوئی بلکہ انڈر گراؤنڈ چلی گئیں اور ایسی جماعتوں نے ہمیشہ زیادہ نقصان پہنچایا۔

انھوں نے کہا کہ فاروق ستار کی اس بات سے متفق ہوں کہ بے گناہ مہاجروں کو دیوار کے ساتھ نہیں لگایا جا سکتا لیکن جہاں بھی ایم کیو ایم کے غیر قانونی دفاتر قائم ہیں انھیں گرا دینا چاہیئے۔ نائن زیرو سیل کرنے کے حوالے سے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ آج کل امریکا اور برطانیہ میں بھی سارے دفتر خالی ہو چکے ہیں، جس کے پاس آئی فون ہے وہی اس کا دفتر ہے۔

شیخ رشید کا پاناما لیکس کے حوالے سے کہنا تھا کہ ساری اپوزیشن جماعتیں بھی نواز شریف کے ساتھ شامل ہو جائے تب بھی ماڈل ٹاؤن اور پاناما لیکس کے معاملے پر نواز شریف کی جان نہیں چھوٹے گی۔

انھوں نے کہا کہ جو پاکستان کے حالات ہیں اس لحاظ سے آئندہ 60 دن بہت اہمیت کے حامل ہیں جب کہ دونوں شریفوں میں سے ایک شریف جائے گا

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment