ایمزٹی وی(کراچی) وزیر اعلی مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ ہرقیدی کوجیل میں قانون کے مطابق سہولت دی جاتی ہے اور کسی قیدی کو اس کے عہدے کی وجہ سےخصوصی سہولت نہیں دی جائے گی۔
کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیراعلی مراد علی شاہ نے کہا کہ اختیارات سے متعلق قانون موجود ہے، منتخب بلدیاتی نمائندوں کےاختیارات قانون کےمطابق دیے جائیں گے۔
کراچی کے میئر وسیم اختر کو جیل میں خصوصی سہولتوں سے متعلق سوال پروزیراعلیٰ نے کہا کہ ہرقیدی کوجیل میں قانون کےمطابق سہولت دی جاتی ہے۔ کسی قیدی کو اس کے خصوصی عہدے کی وجہ سےخصوصی سہولت نہیں دی جائے گی۔
وزیر اعلی نے کہا کہ کراچی آپریشن کامیاب اس وقت ہوگا جب پولیس اپنے پاؤں پر کھڑی ہوگی جب کہ 22 اگست کے واقعات کے ذمے داروں کو سزا دی جائے گی۔ تجاوزات کے خاتمے کے حوالے ان کا کہنا تھا کہ تجاوزات کا خاتمہ ایک دن میں ممکن نہیں لیکن اس کے خلاف کارروائی جاری رہے گی، تجاوزات کےزمرے میں جو بھی عمارت آئے گی وہ گرا دی جائے گی، صرف سیاسی جماعت کے دفاتر نہیں گجرنالے پر3 منزلہ عمارتیں بھی گرائی ہیں۔
وزیراعلی سندھ کا کہنا تھا کہ اسٹریٹ کرائم ختم کرنا ممکن نہیں پراس کو کنٹرول کیاجاسکتا ہے، اسٹریٹ کرائم میں ملوث ملزمان کو پکڑ کر سزا دینا ہماری ذمے داری ہے، گزشتہ مہینے میں ہرعلاقے میں جرائم میں کمی ہوئی جب کہ جرائم ختم کرنے کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے۔
اس سے قبل سینٹرل پولیس آفس کراچی میں ترقی پانے والے پولیس افسران کےاعزاز میں تقریب میں خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ملک کے جانیں قربان کرنے والے قابل تعریف ہیں، ترقی پانے والے افسران کی ذمے داری اور بڑھ گئی ہے، پولیس اہلکاروں کو قانونی پہلوؤں پر تربیت نہیں مل پاتی ہے۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ پولیس کی تاریخ میں ترقی پانے والا یہ سب سے بڑا بیج ہے، پولیس کے ہاتھ میں صوبے کا امن وامان ہے جب کہ پولیس نے ٹھیک کام کیا توصوبے کے لوگ چین کی نیند سوئیں گے، سندھ میں موجودہ صورتحال کی وجہ سے وفاقی اداروں کی مدد لینا پڑرہی ہے۔
پولیس کی فنڈنگ کے حوالے ان کا کہنا تھا کہ پولیس کےلئے فنڈنگ میں اضافہ ہوتاجارہا ہے، پچھلے سال پولیس کے لئے رکھی گئی رقم خرچ نہیں کی جاسکی، پیسے مختص کرنے کا فائدہ نہیں ہے جب تک اس کا بروقت استعمال نہ ہوسکے۔ وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ صحت مندورک فورس ہی بہترانداز میں خدمات سرانجام دے سکتی ہے جب کہ سندھ میں تین ماہ کے اندراینٹی رائٹ فورس بنانا ہوگی۔