ایمز ٹی وی(کراچی) آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ نے اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی خواجہ اظہار الحسن کو رہا کرنے کے احکامات جاری کردئیے۔
کچھ دیر قبل گرفتار ہونے والے ایم کیو ایم پاکستان کے اہم رہنماء خواجہ اظہار الحسن کو اُن کی رہائش گاہ سے ایس ایس پی راؤ انوار کی سربراہی میں آنے والی ٹیم نے حراست میں لے کر شاہ لطیف تھانے منتقل کیا تھا۔
ایس ایس پی کے مطابق خواجہ اظہار الحسن 4 مقدمات میں درج ہیں جن میں 12 مئی اور اشتعال انگیز تقاریر کے کیسز بھی شامل ہیں، راؤ انوار کا کہنا ہے کہ ’’اپوزیشن لیڈر کی گرفتاری کے بعد سیکریٹری سندھ کو اطلاع دے دی گئی ہے۔
پڑھیں: پولیس کے ہاتھوں خواجہ اظہار کی گرفتاری، ایس ایس پی راؤ انوار معطل
بعد ازاں وزیر اعلیٰ سندھ نے اسپیکر سندھ اسمبلی سے اجازت کے بغیر اپوزیشن لیڈر کے گھر چھاپہ مارکر انہیں گرفتار کرنے پر ایس ایس پی کو معطل کردتے ہوئے آئی جی سندھ سے تفصیلی رپورٹ طلب کی تھی۔ جس کے بعد مراد علی شاہ نے باضابطہ نوٹیفکشن جاری کردیا۔
دوسری جانب سربراہ ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر فاروق ستار نے خواجہ اظہار کی گرفتار کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’’کل تک غیر مطلوب آج کیسے مطلوب ہوگیا، اگر یہی طرز عمل رکھنا ہے تو ہمیں واضح کردیا جائے تاکہ ہم اجتماعی گرفتاریاں دے دیں‘‘۔
علاوہ ازیں آئی جی سندھ نے ڈی آئی جی ایسٹ کامران فضل کو عہدے سے ہٹاتے ہوئے اُن کی خدمات وفاق کے سپرد کرنے کا نوٹیفکشن جاری کردیا ہے، تاہم وزیر اعلیٰ سندھ نے احکامات جاری کیے ہیں کہ خواجہ اظہار الحسن کو ڈی آئی جی ساؤتھ کے دفتر منتقل کیا جائے