ھفتہ, 23 نومبر 2024


مجلس عزا پرفائرنگ کراچی کا امن ایک بار پھر سوتا ژ

ایمز ٹی وی(کراچی) ناظم آباد نمبر 4 کے علاقے میں مسلح افراد کی مجلس پر فائرنگ سے 5 افراد جاں بحق جبکہ متعدد افراد زخمی ہوگئے جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

ناظم آباد کے علاقے نمبر 4 پر واقع لاروش ہوٹل کے قریب نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے5 افراد جاں بحق جبکہ تین زخمی ہوئے۔

اطلاعات کے مطابق فائرنگ خواتین کی مجلس عزا پر کی گئی جس کے نتیجے میں بچے اور خواتین بھی زخمی ہوئے ہیں، عینی شاہدین نے واقعے سے متعلق بتایا کہ مسلح افراد نے مجلس میں گھر کر فائرنگ کی۔ جاں بحق ہونے والے افراد کا تعلق اہل تشیع مکتبہ فکر سے ہے۔

جاں بحق ہونے والے افراد کی شناخت نادر عباس، باقر عباس، محمد ذکی، ندیم کے ناموں سے ہوئی جبکہ ایک شخص کی شناخت نہیں ہوسکی، فائرنگ سے شدید زخمی ہونے والے افراد کو نجی اسپتال منتقل کردیا ہے۔ فائرنگ کے بعد پولیس اور رینجرز نفری نے جائے وقوعہ پہنچ کر شواہد قبضے میں لے لیے ہیں جبکہ زخمی و جاں بحق ہونے والے افراد کو عباسی شہید منتقل کردیا گیا ہے۔

پولیس نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم کے خول ملے ہیں تاہم واقعے کی تحقیقات مکمل ہونے کے بعد تفصیلی رپورٹ جاری کی جائے گی جبکہ حکام نے بتایا کہ مسلح ملزمان جائے وقوعہ سے فرار ہوگئے ہیں۔

مسلح افراد نے گلی میں اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ پولیس کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق مسلح ملزمان موٹرسائیکل پر سوار تھے جنہوں نے مکمل ریکی کے بعدمجلس پر فائرنگ کی اور باآسانی فرار ہوگئے۔

بعدازاں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ سے رپورٹ طلب کی اور ملزمان کی گرفتاری کے احکامات جاری کیے تاہم گورنر سندھ نے بھی واقعے کا نوٹس لیا اور

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار، سابق صدر آصف علی زرداری، پاک سرزمین پارٹی، اہلسنت والجماعت سمیت دیگر تنظیموں نے فائرنگ کے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا اور ملزمان کی جلد گرفتاری کا مطالبہ بھی کیا۔

یاد رہے جائے وقوعہ کے قریب تھانہ جبکہ عقب میں رینجرز ہیڈکوارٹر موجود ہیں۔ جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین نے احتجاج شروع کردیا، جبکہ اسپتال پہنچنے والے مشتعل مظاہرین نے اسپتال میں توڑ پھوڑ بھی کی۔

اہل خانہ کے مطابق مجلس کا اہتمام ہر سال کیا جاتا ہے تاہم صورتحال کے باعث سیکیورٹی کے لیے ناظم آباد تھانے میں درخواست جمع کروائی تھی۔

بعد ازاں ایڈیشنل آئی جی مشتاق مہر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’مجالس کا اختتام عاشورہ پر ختم ہوجاتا ہے تاہم اب ہم یہ دیکھ رہے ہیں کہ اس مجلس کی اطلاع متعلقہ تھانے میں تھی یا نہیں؟، انہوں نے مزید کہا کہ حملوں میں لشکر جھنگوی کے کچھ گروپ ملوث ہیں جن کے خلاف جلد کارروائی کی جائے گی۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے سکندر میندھرو، قیوم سومرو اور وقار مہدی کے ہمراہ نجی اسپتال کا دورہ کیا اور زخمی ہونے والے افراد سے تعزیت کی کرتے ہوئے ملزمان کی جلد گرفتاری کی یقین دہانی کروائی

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment