ھفتہ, 23 نومبر 2024


’ہم خود دہشت گردی کا شکار ہیں، بلاول بھٹو زرداری

ایمز ٹی وی(کراچی) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے جناح اسپتال کراچی میں زیر علاج ڈاکٹر عاصم حسین کی عیادت کی۔

بلاول بھٹو نے ڈاکٹر عاصم کو یقین دلایا کہ پیپلز پارٹی ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے سوال کیا کہ کراچی کے میئر کو آخر کیوں پابند سلاسل کیا گیا ہے؟

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کراچی میں اسیر رہنما ڈاکٹر عاصم حسین سے ملاقات کے لیے پہنچے۔ بلاول بھٹو نے جناح اسپتال میں زیر علاج ڈاکٹر عاصم کی عیادت کی۔ دوران عیادت انہوں نےڈاکٹر عاصم حسین کو گلے لگایا، ان کی خیریت دریافت کی اور انہیں گلدستہ پیش کیا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے سابق سینیٹر کو یقین دلایا کہ انہیں ہر طرح کی قانونی مدد دی جائے گی۔

واضح رہے کہ کرپشن اور دیگر مقدمات میں گرفتار ڈاکٹر عاصم حسین کو فالج کے حملے کے بعد جناح اسپتال میں داخل کیا گیا تھا جہاں گزشتہ روز ان کا تفصیلی طبی معائنہ ہوا۔ بلاول بھٹو زرداری کی ڈاکٹر عاصم سے ملاقات کے دوران پیپلز پارٹی کے رہنما قمر الزمان کائرہ، سعید غنی اور مرتضیٰ وہاب بھی وہاں موجود تھے۔

اسپتال کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف خود کو امیر المومنین کہلواتے ہیں۔ کراچی آپریشن کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے اس آپریشن میں خاص طور پر صوبہ سندھ کو ٹارگٹ کیا، جہاں چاہے میئر کراچی ہوں، چاہے عاصم حسین ہوں، قادر پٹیل ہوں یا کوئی اور سیاستدان، سب کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ انسداد دہشت گردی کے قوانین خاص طور پر شدت پسندوں کے خلاف بنائے گئے تھے لیکن اب ان کا استعمال سیاسی جماعتوں اور دیگر اداروں پر کیا جارہا ہے۔ ڈاکڑ عاصم حسین کوئی لال مسجد کے طالبان نہیں ہیں۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نہ صرف وہ پہلی جماعت تھی جس نے سب سے پہلے شدت پسندی کے خلاف آواز بلند کی، بلکہ محترمہ بے نظیر بھٹو کی قربانی دی۔ ’ہم خود دہشت گردی کا شکار ہیں۔ میں جاننا چاہتا ہوں کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہم کیا کر رہے ہیں‘۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ پیپلز پارٹی نے تمام سیاسی جماعتوں کو دہشت گردی کے خلاف اکٹھا کیا، اور بدلے میں ہمیں کیا ملا؟ الٹا ڈاکٹر عاصم اور کراچی کے میئر کو جیل میں ڈال دیا گیا۔ ’ میں کراچی کا شہری ہوں، میرا حق بنتا ہے کہ میں سوال کروں کہ میرے شہر کامیئر جیل میں کیوں ہے‘؟

انہوں نے مطالبہ کیا کہ میں اس بینظیر شہید کا بیٹا ہوں جس نے دہشت گردی میں اپنی جان قربان کی، ’مجھے نواز شریف سے سوال پوچھنے کا حق ہے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں یا نہیں‘؟

انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے 20 نکات میں سے حکومت نے کتنے نکات پر عمل درآمد کیا۔

اس سے قبل سیاسی تناؤ پر بلاول بھٹو زرداری نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ پیپلز پارٹی ہی ملک کو بحران سے نکال سکتی ہے۔

اپنے ٹوئٹ میں انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی پاکستان کی واحد قانونی اور وفاقی جماعت ہے۔ وقت آگیا ہے کہ پارٹی اپنا مقام دوبارہ حاصل کرے۔

بلاول بھٹو زرداری نے تیزی سے بدلتی سیاسی صورتحال پر آج سینئر رہنماؤں کا اجلاس بھی طلب کر رکھا ہے جس میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ، سابق وزرائے اعظم یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف اور دیگر رہنما شریک ہوں گے

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment