ایمزٹی وی(کراچی)کراچی میں ریلوے ملازمین کے لئے تعمیر کئے گئے فلیٹس کی افتتاحی تقریب میں وفاقی زیرریلوے سعد رفیق نے کہا کہ ادارے کے ملازمین کی طرز زندگی بہتر بنانے کے لیے ہاؤسنگ سوسائٹی متعارف کروائی ہے، 16 فلیٹس کی 3 عمارتیں2017 میں مکمل ہوں گی، ریلوے ملازمین کی رہائش کے منصوبے پر 165 ملین روپے لاگت آئے گی، ریلوے کے بڑے افسران بڑے بڑے گھروں میں رہ رہے ہیں لیکن ہم بڑے بڑے بنگلے والےافسران کےگھروں کو چھوٹا کریں گے۔
وفاقی زیرریلوے سعد رفیق کا کہنا ہے کہ ہاؤسنگ اسکیم میں سیاسی بنیادوں پرالاٹمنٹ نہیں دیں گے جب کہ ریلوے کی زمین پرقبضہ کرنیوالے موٹے مرغوں کو ڈنڈے مارکر نکال دینا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ہماری پالیسی ہے ہم کچی آبادی کو چھیڑتے نہیں اورموٹے مرغوں کو چھوڑتے نہیں ہیں، آئی جی سندھ سے قبضے کی زمین چھڑانے کیلیے بات کروں گا، تجاوزات اورقبضہ گروپ کے خلاف کارروائی جاری رکھیں گے تاہم ریلوے میں خرابی ابھی موجود ہے، کچھ دور بھی کی گئی ہے لیکن اپنی ذمے داری ایمانداری ، دیانت داری سے پوری کی ہےاور کررہے ہیں۔
وفاقی زیرریلوے سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ریلوے کی زمین میں کچی آبادیاں بنائی ہوئی ہیں، کراچی کینٹ اسٹیشن کےقریب 25کینال زمین ریلوے کو مل گئی ہے، ہم ریلوے کی زمینوں کو پورے ملک میں کمپیوٹرائز کررہےہیں لیکن سندھ میں ریلوے کی زمینوں کو کمپیوٹرائز کرنے کا کام تھوڑا سست چل رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں ٹرانسپورٹ کی صورتحال انتہائی ناقص ہے، کراچی سرکلرریلوے کراچی کی ضرورت ہے، میٹروٹرین اورمیٹروبس سب سے پہلے کراچی میں بننی چاہیے تھے، کراچی سمیت پوراسندھ کھنڈراورآثارقدیمہ کا منظرپیش کرتا ہے جوکہ انتہائی افسوسناک ہے۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ فاروق ستار کے نفرت انگیز بیان سے لاتعلقی کے اظہارکوسراہتا ہوں، مجھے معلوم ہوا ہے کہ ایم کیوایم کے سینیئر افراد اس صورتحال سے تنگ تھے جب کہ بانی ایم کیوایم کی مہربانی ہے کہ انھوں نےخود کو سیاست سے الگ کرلیا۔