ایمزٹی وی(کراچی)کراچی کے منتخب میئر وسیم اختر نے جیل سے رہائی کے بعد باقاعدہ طور پر اپنی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں۔ ایم اے جناح روڈ پر واقع اولڈ کے ایم سی بلڈنگ پہنچنے پر ان کا والہانہ استقبال کیا گیا اور ان پر پھول نچھاور کیے گئے۔
اس سے قبل انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیشی کے موقع پرمیڈیا سے بات کرتے ہوئے وسیم اخترنے کہا کہ عوام نے کراچی کے مسائل کے حل کے لیے انہیں منتخب کیا ہے، بلدیاتی نمائندوں کے اختیارات اور صفائی کے انتظامات پر بات کریں گے کیونکہ قوانین کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ ہی محکمہ بلدیات کے کسٹوڈین ہیں اورکراچی میں موجود کچرے پروزیراعلیٰ سندھ پر تنقید کی جاتی ہے۔
وسیم اخترنے کہا کہ اگرکراچی میں کام نہیں ہورہا توانگلی کے ایم سی پراٹھائی جاتی ہے لیکن ہم کام کرنا چاہتے ہیں۔ ہم تصادم نہیں مسائل کا حل چاہتے ہیں، ہمیں سیاست سے بالاتر ہوکر کراچی کے مسائل حل کرنے ہیں، اس لیے سندھ حکومت ہماری مدد کرے اور ہم ان کی مدد کریں گے۔
کراچی میں ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے کہا کہ وفاقی حکومت سے بھی درخواست کی جائے گی کہ کراچی کے لیے کوئی پیکج دیں کیونکہ اسی شہرسے ہی ملک چلتا ہے۔ اپنی سیکیورٹی کے حوالے ان کا کہنا تھا کہ مجھے پروٹوکول یا کسی بھی قسم کی سیکیورٹی کے لیے کوئی بھی رابطہ نہیں کیا گیا۔ گزشتہ روزیا دگارشہدا پرحاضری سے پہلے کشیدہ صورتحال پران کا کہنا تھا کہ رابطہ کمیٹی نے فیصلہ کیا تھا کہ یادگارشہدا پر فاتحہ کے لیے جایا جائے، ہم نہیں چاہتے تھے کہ وہاں بے نظمی ہواسی لیے ہم واپس آگئے۔