ایمزٹی وی(کراچی) رینجرز کی جانب سے متحدہ رہنما عامر خان کی ضمانت کے خلاف درخواست کی سماعت انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ہوئی۔ اس موقع پر رینجرز کے وکیل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ عامر خان کے خلاف شواہد موجود ہیں لہذا ان کی ضمانت منسوخ کی جاۓ، جس پر عدالت نے کہا کہ عامر خان کے خلاف کسی نے گواہی دی ہے تو پیش کریں۔
رینجرز کے وکیل نے کہا کہ لوگ ڈرتے ہیں کوئی گواہی دینے کیلئے تیار نہیں جس پر عدالت نے کہا کہ کراچی میں دہشت گردی کا سورج غروب ہوچکا ہے اور لوگ بولنے لگے ہیں، اب کوئی نہیں ڈرتا۔
عدالت نے کہا کہ جو شخص قانون کی خلاف ورزی کرے قانون کو اپنا کام کرنا چاہیے لیکن عدالت کا سیاسی معاملات سے کوئی تعلق نہیں، عدالت نے ناقص تفتیش پر عامر خان کی ضمانت منظور کی جس کے وہ حق دار تھے۔
واضح رہے کہ عامر خان کو 11 مارچ 2015 کو نائن زیرو سے گرفتار کر کے دہشت گردوں کو پناہ دینے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا اور عدالت نے متحدہ رہنما کو 30 جون 2015 کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ضمانت پر رہا کیا تھا۔