ایمزٹی وی(کراچی) کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن شروع ہونے کے بعد ان تین سالوں میں تبدیلی کے گواہ آپ ہیں ،شہر میں سیکیورٹی کے حالات بہتر ہو چکے ہیں ،ہمارا آپریشن جاری ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ تمام اداروں کو مل کر کراچی آپریشن کو اگلی سطح پر لے کر جانا ہو گا تاکہ شہریوں کو پھر دوبارہ اس قسم کے مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔ڈی جی رینجرز سندھ نے کہا کہ پاکستان رینجرز سندھ صوبائی اور مرکزی حکومت کی مدد سے تین بڑے کام شروع کر رہی ہیں جس میں سب سے پہلے نمبر پر اسکل ڈویلپمنٹ پروگرام ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ اس پروگرام کے تحت سندھ رینجرز ایک سنٹر قائم کرے گی جس میں ہزاروں بچے اور بچیوں کے لیے ٹریننگ کا اہتمام کیا جائے گا ۔ان کا کہنا تھا کہ اسکل ڈویلپمنٹ پروگرام کے لیے ایسے بچوں کو ترجیح دی جائے گی جن کا تعلق تشدد زدہ علاقوں یا بد امنی سے متاثرہ خاندانوں سے ہے ۔
میجر جنرل بلال اکبر نے کہا کہ دوسرے نمبر پر وکٹم سپورٹ پروگرام شروع کیا جائے گا جس کے تحت بسوں اور فیکٹریوں میں جلائے جانے والے معصوم لوگوں ،جلسے جلوسوں میں دھماکوں سے شہید ہونے والو ں ،دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بننے والوں اور اغوا برائے تاوان سمیت شہر میں بد امنی کا شکار لوگوں کے ورثا کی بھر پور مدد کی جائے گی ۔
ان کاکہنا تھا کہ اس پروگرام کے تحت متاثرہ خاندانوں کی ہر طرح سے مدد کی جائے گی ۔انہوں نے بتا یا کہ تیسرے نمبر پر سندھ رینجرز اصلاحی مرکز قائم کرے گی جس میں ایسے بچوں کی اصلاح کی جائے گی جو خوف کے ماحول میں مختلف تنظیموں اور گینگز کے ساتھ منسلک رہے ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسے بچے جنہیں لوگوں نے ڈرا کر اپنے گروہوں میں شامل کیا اور ان سے چھوٹی موٹی وارداتیں کروائیں ،ایسے بچوں کی اصلاح کی جائے گی تاکہ وہ معاشرے کے مفید شہری بن سکیں ۔انہوں نے مزید بتا یا کہ ابھی تک اصلاحی مرکز میں 32نوجوان آچکے ہیں جن کی اصلاح کا سلسلہ جاری ہے ۔