ایمز ٹی وی(کراچی) وزیر بلدیات سندھ جام خان شورو نے کہا ہے کہ سندھ بھر میں سالانہ ترقیاتی فنڈز سے جاری محکمہ بلدیات کی اسکیموں میں تاخیر کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ رواں سال جن جن اسکیموں پر محکمہ خزانہ کی جانب سے فنڈز جاری کردئیے گئے ہیں، ان تمام اسکیموں کو وقت مقررہ پر مکمل کرکے اس کی رپورٹ پیش کی جائے۔
جن جن اسکیموں پر کام کا آغاز نہیں ہوا ہے، ان تمام اسکیموں کو ختم کرکے ان کی جگہ نئی اسکیموں کو لایا جائے اور ان کی مکمل فزیبلٹی رپورٹ پیش کی جائے۔ جن جن ڈسٹرکٹ کے متعلقہ افسران آج کے اجلاس میں دیگر حاضر ہیں ان کے خلاف ایکشن لیا جائے اور چیف سیکرٹری سندھ ان تمام افسران سے باز پرس کریں۔
وہ منگل کو سندھ سیکرٹریٹ میں سال 16-2015 کے سالانہ ترقیاتی بجٹ کے حوالے سے محکمہ بلدیات کی 445 اسکیموں کا جائزہ لینے کے لئے منعقدہ اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔ اس موقع پر نیاز احمد سومرو، اے ڈی سنجرانی سمیت تمام ڈسٹرکٹ کے متعلقہ انجنئیرز اور افسران موجود تھے۔ صوبائی وزیر بلدیات نے ہر اضلاع کے موجود افسران سے ایک ایک اسکیم کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ لی اور ان اسکیموں کی فزیکل اور فنانسل پوزیشن سے آگاہی حاصل کی۔
انہوں نے اسکیموں کی لاگت، ان پر جاری فنڈز اور اب تک ان پر کام کے حوالے سے آگاہی حاصل کی۔ اس موقع پر انہوں نے ڈسٹرکٹ سانگھر، جیکب آباد، گھوٹکی سمیت دیگر اضلاع میں جن جن اسکیموں پر صفر فیصد کام ہوا ہے، ان کے فنڈز جاری نہ کرنے اور ان اسکیموں کی جگہ نئی اسکیموں کو شامل کرنے کی ہدایات کی۔ انہوں نے جن جن اسکیموں پر مکمل فنڈز جاری کردئیے گئے ہیں ان اسکیموں کو موجودہ مالی سال کے دوران مکمل کرنے اور اس کی رپورٹ انہیں جمع کروانے کی بھی ہدایات دی۔