ایمز ٹی وی(گھوٹکی) جرگہ کے فیصلے کے تحت کاری قرار دینے والی خاتون کے گھر مسلح افراد نے دھاوا بول کر خاتون کو بچی سمیت اغوا کرلیا ہے جب کہ سسر اور دیور شدید زخمی ہو گئے ہیں۔
گھوٹکی کے نواحی تین سال قبل گاؤں قادربخش چاچڑ میں پسند کی شادی کرنے والی لڑکی کے گھر پر نامعلوم مسلح افراد نے حملہ کرتے ہوئے شادی شدہ خاتون اور اس کی بچی کو اغوا کر لیا گیا ہے جب کہ مزاحمت کرنے پر لڑکی کے سسر اور دیوار کو زخمی کردیا۔
واضح رہے خاتون نے تین سال قبل پسند کی شادی کی تھی جس پر وڈیرے قادربخش چاچڑ کی سرپینچی میں ایک مبینہ جرگہ منعقد کیا گیا تھا جس میں برادری کی لڑکی سے کورٹ میرج کے جرم میں نوجوان یوسف پر پندرہ لاکھ روپے اور دو لڑکیاں ونی کرنے کا حکم سنا یا گیا تھا۔
علاوہ ازیں پنچائیت نے لڑکی کو کاری قرار دے دیا تھا جب کہ لڑکی نے خود کو کاری قرار دینے کے فیصلے کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے جرگے کے خلاف درخواست دی تھی تا ہم پولیس کی جانب سے خاتون کو کسی قسم کا تحفظ فراہم نہیں کیا گیا تھا۔
مذکورہ واقعے کا سرحد تھانہ میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے لیکن اب تک شادی شدہ خاتون صدوری اور اس کی بچی کو بازیاب نہیں کرایا جا سکا ہے، زخمی ہونے والے سسر اور دیور کا مطالبہ ہے کہ صدوری کی زندگی کو خطرہ لاحق ہے اس لیے پولیس فوری طور انہیں بازیاب کرائے