ایمز ٹی وی(کراچی) سانحہ سیہون اور سانحہ شاہ نورانی میں کالعدم تنظیم کا ایک گروپ ملوث ہونے کے شواہد پر تحقیقاتی ادارے اورکاؤنٹرٹیرارزم ڈپارٹمنٹ کے افسران کوئٹہ روانہ ہوگئے۔
سانحہ سیہون کی تفتیش میں شامل ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ سانحہ سیہون اور سانحہ شاہ نوارنی کی ابتک کی جانے والی تفتیش میں اہم پیشرفت سامنے آئی جس کی روشنی میں تحقیقاتی اداروں نے چند روز قبل فیصلہ کیا تھا وہ کوئٹہ جاکر سی ٹی ڈی بلوچستان کے ساتھ مشترکہ طورپر کالعدم تنظیموں خلاف کارروائیاں کریں گے۔
سی ٹی ڈی سندھ کے افسران نے ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثنا اﷲ عباسی سے بلوچستان جانے کی اجازت حاصل کرلی اورکوئٹہ روانہ ہوگئے جبکہ پولیس افسر نے بتایا کہ تحقیقات کے دوران معلوم ہوا ہے کہ دونوں سانحوں میں مماثلت پائی گئی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان واقعات میں کالعدم تنظیم کا ایک ہی گروپ ملوث ہے اس گروپ کے دہشت گرد بلوچستان کے مختلف علاقوں میں روپوش ہیں انکی گرفتاری کے لیے جانے والے سی ٹی ڈی سندھ کے افسران کی سربراہی ایس ایس پی سی ٹی ڈی سکھر کررہے ہیں۔
تفتیش کاروں نے مذکورہ سانحات کی تفتیش کے لیے وزارت داخلہ سندھ سے سندھ کی جیل میں قید کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے حافظ قاسم رشید، محمود بابرڈورکی اور کاظم علی شاہ سے تفتیش کے اجازت طلب کرلی ہے اورجلد ان سے تفتیش کاعمل شروع کردیا جائے گا۔