ایمز ٹی وی(کراچی) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سہون میں دھماکا کرنے والے خود کش بمبار کی شناخت کرلی گئی ،جو سندھ سے تعلق نہیں رکھتا تھا،انہوں نے سہون کے اسپتال میں موجود طبی سہولیات پر تنقید مسترد کردی۔
سندھ اسمبلی سے خطاب میں سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ہمارے پاس اتنے ذرائع نہیں کہ سہون میں ہزار بیڈ کا اسپتال بنائیں، وہاں 50 بیڈ کا اسپتال عرصے سے موجود ہے، اتنا بڑا واقعہ کراچی میں بھی ہوجاتا تو مشکل پیدا ہوجاتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ سہون کےبارے میں لوگوں نے بغیرتحقیق تنقید کی،دھماکا 7بجے ہوا،مجھے 4منٹ بعد اطلاع ملی، دھماکے کے چند منٹ بعد ہی ایمبولینس پہنچ گئی تھیں،ایسے وقت میں ساتھ دیا جاتا ہے اورمدد کی جاتی ہے، تنقید نہیں کی جاتی۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہناتھاکہ دھمال کے وقت مزار کی بجلی لوڈشیڈنگ کے باعث بند تھی،اقرار کرتا ہوں کہ سیکورٹی پرمامور نفری کم تھی، شاہ نورانی سانحے کے بعد ہمیں سیکورٹی کو مزید بہتر بنانا چاہیے تھا۔
انہوں نے ایوان کو بتایا کہ درگاہ کے داخلی دروازے پر کیمرے کام کررہے تھے ،سانحے میں 81افراد شہید ہوئے ،کچھ لاپتہ ہیں ،جاں بحق اور زخمی ہونےوالوں کو امداد فراہم کرنے کے لیے کاغذات تیار کرلیے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی دہشت گردوں کے نشانے پر ہے،آج صبح بھی ایک کارروائی ناکام بنائی گئی ہے، ایک دہشت گرد مارا گیا،جس سے اسلحہ بھی برآمد کرلیا ہے ۔