ایمز ٹی وی(اسپورٹس) پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج گردوں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ اس سال گردوں کے عالمی دن کا عنوان "موٹاپے سے نجات کے ذریعے گردوں کو بچانا "ہے۔
گردوں کے مرض میں مبتلا افرادکے خون سے زہریلے اور فاضل مواد کو خارج کرنے کی صلاحیت بتدریج ختم ہوجاتی ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس مرض کی بروقت تشخیص نہ ہونے کی صورت میں گردےرفتہ رفتہ ناکارہ ہوجاتے ہیںاور ڈائی لیسس یا گردوں کی پیوند کاری تک بات پہنچ جاتی ہے۔
پروفسیر ڈاکٹر لیاقت علی کا کہنا ہے کہ ذیابیطس گردے خراب یا ناکارہ ہونے کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں ہر دس لاکھ افراد میں سے سالانہ 100 سے 150 افراد گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں۔ پاکستان میں سالانہ 20 سے 25 ہزار افراد کے گردے فیل ہو جاتے ہیں۔
نیفرالوجی کے پروفیسر ڈاکٹر سلطان ظفر کا کہنا ہے کہ درد کش ادویات کا بے دریغ استعمال گردوں کےامراض میں اضافے کا ایک اہم سبب بتایا جاتا ہے۔
گردوں کے امراض کا عالمی دن اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ اس مہلک مرض سے متعلق شعور بیدار کیا جائے تاکہ گردے کے مریضوں کو بروقت تشخص اور فوری علاج ممکن ہوسکے۔