ھفتہ, 23 نومبر 2024


گورنرہائوس کا گھیرائو کریں گے ہمیں احتجاج کا شوق نہیں

 

ایمز ٹی وی(کراچی) کے الیکٹرک کے مظالم سے نجات دلائیں گے ، غیر قانونی طور پر وصول 200ارب روپے واپس کیے جائیں،دھرنے سے خطاب میں جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے اعلان کیا ہے کہ 22اپریل کو کسی ریڈ زون کو تسلیم نہیں کریں گے ، چاروں طرف سے گورنر ہاؤس کا گھیراؤ کریں گے ، شارع فیصل پر ملین مارچ بھی کرسکتے ہیں ، ہمیں احتجاج کا شوق نہیں ، اگر وزیر اعظم اور گورنر مسئلہ حل کرائیں تو ہم احتجاج کے ساتھ ساتھ مذاکرات کے لیے بھی تیار ہیں ۔ کراچی کے عوام کو ان کا حق دلائیں گے ، کے الیکٹرک کے مظالم سے نجات دلائیں گے ۔ کے الیکٹرک اووربلنگ ختم کرے اور فیول ایڈجسمنٹ ، ڈبل بینک چارجز ،میٹر رینٹ اور ملازمین کے نام پر غیر قانونی طور پر وصول کیے گئے 200ارب روپے کراچی کے عوام کو واپس کرے ۔100,200اور 300یونٹ استعمال کرنے والے چھوٹے صارفین کے لیے نرخوں میں ظالمانہ اضافہ واپس لیا جائے ۔ کراچی کو لوڈ شیڈنگ فری کیا جائے کیونکہ کے الیکٹرک کے تمام پاور پلانٹس اگر چلائے جائیں تو کراچی میں بجلی کی کوئی کمی نہیں ہوسکتی ۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے کے الیکٹرک آفس النور پاور ہاؤس نزد شفیق موڑ پر کے الیکٹرک کے خلاف دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔احتجاجی دھرنا کے الیکٹرک کی جانب سے کراچی کے شہریوں سے 200ارب روپے سے زائد غیر قانونی طور پر وصول کر نے ،اووربلنگ ،پیداواری صلاحیت ہونے کے باوجود مطلوبہ بجلی پیدا نہ کر نے اور شہریوں کو لوڈشیڈنگ کے عذاب میں مبتلا کر نے ،چھوٹے صارفین کے لیے نرخوں میں اضافے اور کے الیکٹرک ،نیپرا اور حکومتی گٹھ جوڑ کے خلاف احتجاجی تحریک کے سلسلے میںدیا گیا ۔ احتجاجی دھرنے میں ضلع وسطی کے علاقوں کے عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور کے الیکٹرک کے مظالم کے خلاف شدید غم و غصے کا اظہار کیا ۔اس موقع پر شہریوں نے اپنی شکایات بھی بیان کیں۔ شکایات بیان کرنے والے افراد اپنے ہمراہ کئی کئی لاکھ روپے کے غلط اور اوور بل بھی لائے تھے ۔احتجاجی دھرنے کے شرکا نے بڑے بڑے بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جن پر کے الیکٹرک ، نیپرا اور وفاقی و صوبائی حکومت کے خلاف مختلف نعرے درج تھے ۔دھرنے کے شرکا نے پر جوش نعرے بھی لگائے ۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment